آپ کو یہ خیال کہاں سے آیا کہ عدالتی اختیارات کم ہوئے؟ جسٹس جمال کا وکیل فیصل صدیقی سے استفسار

سپریم کورٹ میں مخصوص نشستوں کے فیصلے کیخلاف نظرثانی درخواست
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ آئینی بنچ میں مخصوص نشستوں کے فیصلے کیخلاف نظرثانی درخواست پر سماعت کے دوران جسٹس جمال مندوخیل نے کہاکہ آپ کو یہ خیال کہاں سے آیا کہ عدالتی اختیارات کم ہوئے؟ وکیل فیصل صدیقی نے جواب دیا کہ مجھے ایسا کوئی خیال نہیں آیا، آئین میں جو ترمیم ہوئی اس کا کوئی تو مقصد ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: پاک بھارت لڑاکا طیاروں کی “ڈاگ فائٹ” حالیہ فضائی تاریخ کی سب سے بڑی اور طویل جھڑپوں میں شامل، سی این این کا دعویٰ
سماعت کا آغاز
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق سپریم کورٹ آئینی بنچ میں مخصوص نشستوں کے فیصلے کیخلاف نظرثانی درخواستوں پر سماعت ہوئی۔ جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 11 رکنی بنچ نے سماعت کی، سنی اتحاد کونسل کے وکیل فیصل صدیقی کے دلائل جاری ہیں۔
دلائل اور استفسارات
دوران سماعت جسٹس ہاشم کاکڑ نے کہا کہ آرٹیکل 187 کو 175 کے ساتھ ملا کر پڑھنا ہوگا۔ دلائل دیتے ہوئے ہمیں بھی ذہن میں رکھیں۔ جسٹس جمال مندوخیل نے استفسار کیا کہ آپ کیا سمجھتے ہیں کتنے اختیارات کم ہوئے ہیں؟ فیصل صدیقی نے کہا کہ 26 ویں ترمیم کو دیکھا جائے تو یہ ترمیم وضاحت کیلئے نہیں کی گئی۔ جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ ذہن میں رکھیں آج آپ نے دلائل ختم کرنے ہیں۔