چین ایسے تمام اقدامات کی مخالفت کرتا ہے جو کسی ملک کی خودمختاری، سلامتی اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کرتے ہوں: چینی صدر کا ایران، اسرائیل تنازعہ پر پہلا بیان

چینی صدر کی پریشانی کا اظہار
آستانہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) چینی صدر شی جن پنگ نے کہا ہے کہ ان کا ملک مشرق وسطیٰ میں اسرائیل کی ایران کے خلاف فوجی کارروائی سے پیدا ہونے والی "اچانک کشیدگی" پر "گہری تشویش" رکھتا ہے۔ یہ بیان منگل کے روز چین کی سرکاری خبر رساں ایجنسی ژنہوا (Xinhua) نے جاری کیا۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ بار کی ایمان مزاری اور ہادی علی چٹھہ کی گرفتاری کی مذمت
تنازع پر پہلا عوامی تبصرہ
سی این این کے مطابق ایران اور اسرائیل کے درمیان جمعہ سے شروع ہونے والے تنازع پر یہ شی جن پنگ کا پہلا عوامی تبصرہ تھا۔ انہوں نے کہا کہ چین، جو ایران کا ایک اہم سفارتی اور اقتصادی حامی ہے، "ایسے تمام اقدامات کی مخالفت کرتا ہے جو کسی ملک کی خودمختاری، سلامتی اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی کرتے ہوں"۔
یہ بھی پڑھیں: دبئی میں کاروں کا فراڈ کیسے ہو رہا ہے؟
فوجی تصادم کی مخالفت
شی جن پنگ نے کہا، "فوجی تصادم مسائل کا حل نہیں ہے، اور علاقائی کشیدگی میں اضافہ عالمی برادری کے مشترکہ مفاد میں نہیں ہے۔" یہ بات انہوں نے قازقستان کے دارالحکومت آستانہ میں ازبک صدر شوکت مرزایوف کے ہمراہ گفتگو کرتے ہوئے کہی، جہاں وہ دوسرے چین، وسطی ایشیا سربراہی اجلاس میں شرکت کے لیے موجود ہیں۔
تنازع کو ٹھنڈا کرنے کی ضرورت
شی جن پنگ نے زور دیا کہ تمام فریقین کو جلد از جلد تنازع کو ٹھنڈا کرنے کے لیے کام کرنا چاہیے، اور چین تمام فریقین کے ساتھ مل کر خطے میں امن و استحکام بحال کرنے میں "تعمیری کردار ادا کرنے کے لیے تیار ہے"۔