نطنز افزودگی پلانٹ اسرائیلی حملے کے بعد مکمل طور پر خاموش ہو چکا، بڑا دعویٰ

ایران کی جوہری تنصیب نطنز کی خاموشی
تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایران کی سب سے اہم جوہری تنصیب نطنز افزودگی پلانٹ، ایک ممکنہ اسرائیلی حملے کے بعد مکمل طور پر خاموش ہو چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب اسمبلی کا اجلاس، پوپ فرانسس کے انتقال پر ایوان میں ایک منٹ کی خاموشی
نطنز کی اہمیت
غیر ملکی صحافی ماریو نوفال کے مطابق یہ کوئی معمولی عمارت نہیں بلکہ نطنز وہ مقام ہے جہاں ایران ہزاروں تیز رفتار سینٹری فیوجز کے ذریعے یورینیم گیس کو گھما کر اسے ایٹمی بجلی گھروں کے لیے ایندھن میں تبدیل کرتا ہے اور اگر چاہے تو اسی عمل کو مزید آگے بڑھا کر ایٹم بم بنانے کی صلاحیت حاصل کر سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سوشل میڈیا پر اے پی ڈھلوں اور دلجیت دو سانجھ کے درمیان تنازع کھڑا ہو گیا
حملے کے اثرات
اب صورتحال یہ ہے کہ نطنز کا بجلی کا نظام منقطع ہو چکا ہے، عمارتیں زمین بوس ہو چکی ہیں، سینٹری فیوجز بند ہو چکے ہیں اور ممکنہ طور پر ہمیشہ کے لیے ناکارہ ہو چکے ہیں۔ یہاں تک کہ وہ زیرِ زمین بنکر جو خاص طور پر فضائی حملے سے بچاؤ کے لیے گہرائی میں بنایا گیا تھا، بھی اس حملے میں نشانہ بنایا گیا ہے۔
بین الاقوامی جواب
بین الاقوامی ایٹمی توانائی ایجنسی (IAEA) کے سربراہ رافائل گروسی نے کہا ہے کہ یہ تنصیب اگر مکمل طور پر تباہ نہ بھی ہوئی ہو تو شدید نقصان کا شکار ہوئی ہے۔