ڈونلڈ ٹرمپ نے ایرانی ایٹمی پروگرام سے متعلق امریکی انٹیلی جنس مشیر کی رپورٹ مسترد کردی

ٹرمپ کا ایران کے ایٹمی ہتھیاروں کے قریب ہونے کا دعویٰ
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اپنے اعلیٰ انٹیلی جنس مشیر کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ تہران ایٹمی ہتھیار بنانے کے ’بہت قریب‘ تھا۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی زندگی کو بشریٰ بی بی سے خطرہ ہے اور ۔۔ فیصل واوڈا کا حیران کن دعویٰ
انٹیلی جنس مشیر کی گواہی
سی این این کی رپورٹ کے مطابق اس سال کے آغاز میں امریکی صدر کے اعلیٰ انٹیلیجنس مشیر نے کانگریس کے سامنے اس کے برعکس گواہی دی تھی۔ رواں سال مارچ میں نیشنل انٹیلیجنس ڈائریکٹر، تُلسی گیبّرڈ نے قانون سازوں کو بتایا تھا کہ خفیہ ایجنسیاں اس نتیجے پر پہنچی ہیں کہ ’ایران ایٹمی ہتھیار نہیں بنا رہا‘ اور سپریم لیڈر خامنہ ای نے معطل کیے گئے جوہری ہتھیاروں کے پروگرام کو دوبارہ شروع کرنے کی اجازت نہیں دی۔
یہ بھی پڑھیں: عوامی منصوبوں کی تشہیر پر اپوزیشن کا اعتراض غیر منطقی ، فیک پوسٹس پر سیاست بند کی جائے: عظمیٰ بخاری
ٹرمپ کا ردعمل
دوسری جانب ڈونلڈ ٹرمپ نے ایئر فورس ون میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے اس بیان کو مسترد کیا اور کہا کہ مجھے پرواہ نہیں کہ تُلسی گیبّرڈ نے کیا کہا، میرا خیال ہے کہ ایران اسے حاصل کرنے کے بہت قریب تھا۔ امریکی صدر نے کہا کہ ایران ایٹمی ہتھیار حاصل نہیں کر سکتا، یہ بالکل سادہ بات ہے۔
بات چیت کی کمی
انہوں نے ایرانی رہنماؤں پر الزام لگایا کہ وہ اپنے جوہری پروگرام پر کوئی معاہدہ کرنے کے لیے تیار نہیں، اور عندیہ دیا کہ وہ اب ان کے ساتھ بات چیت کرنے میں کم دلچسپی رکھتے ہیں۔ ٹرمپ نے کہا کہ انہیں معاہدہ کر لینا چاہیے تھا، میں نے انہیں کہا، معاہدہ کرو، لیکن اب پتہ نہیں، میں زیادہ مذاکرات کے موڈ میں نہیں ہوں۔