سپین کا یورپی یونین سے اسرائیل کو اسلحہ فروخت بند کرنے کا مطالبہ

اسپین کی وزیر خارجہ کی اپیل
میڈرڈ (ڈیلی پاکستان آن لائن) سپین کے وزیر خارجہ جوزے مینوئل آلباریس نے یورپی یونین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ اسرائیل کو اسلحہ کی فروخت فوری طور پر بند کرے کیونکہ اسرائیل اور ایران کے درمیان جنگ شدت اختیار کر چکی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ کی زیر صدارت خصوصی اجلاس، لاہور میں ترقیاتی سکیموں کی بروقت تکمیل کا ٹاسک سونپ دیا
یورپی یونین کا کردار
ترکی کی سرکاری نیوز ایجنسی انادلو کے مطابق، سپین کے وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ یورپی یونین اسرائیل کا سب سے بڑا تجارتی شراکت دار ہے۔ ہمیں اسلحہ کی فروخت بند کرنی چاہیے، جنگ جاری رہنے کے دوران ہتھیار بیچنا غیر ذمہ دارانہ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف 2روزہ سرکاری دورے پر بیلاروس روانہ
ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات
آلباریس نے مزید کہا کہ خطے میں بڑھتی ہوئی کشیدگی کے پیش نظر ایران کے ساتھ جوہری مذاکرات کی بحالی ناگزیر ہے، یہ تنازعہ خطے کے استحکام کے لیے سنگین خطرہ بن چکا ہے۔
اسلحہ کی فروخت کا جائزہ
یہ بیان ایک ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب اسپین نے خود 2024 میں اسرائیل کو صرف 1.7 ملین یورو کا اسلحہ فروخت کیا تھا، جو کہ اسرائیل کی کل اسلحہ درآمدات کا صرف 0.01 فیصد بنتا ہے۔