ابھی تک کے حملے صرف وارننگ تھے، اصل سزا دینے والی کارروائیاں باقی ہیں” جنرال عبدالرحیم موسوی

ایرانی مسلح افواج کے نئے سربراہ کی سخت وارننگ
تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایران کی مسلح افواج کے نئے سربراہ میجر جنرل سید عبدالرحیم موسوی نے ایک سخت لب و لہجے پر مبنی نشریاتی پیغام میں اسرائیلی حکومت اور اس کے مغربی حمایتیوں کو خبردار کیا ہے کہ ایران کی جانب سے اصل "سزا دینے والی کارروائیاں" جلد کی جائیں گی۔ ان کا کہنا تھا کہ جمعے کے بعد سے اب تک ایران کی طرف سے کی گئی کارروائیاں صرف ایک "باز رکھنے والی وارننگ" تھیں۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی کی ہائی سوسائٹی کا سکینڈل: ایک پراسرار موت کا معاملہ
اسرائیل پر الزامات
پریس ٹی وی کے مطابق انہوں نے کہا کہ صہیونی حکومت نے حالیہ دنوں میں فوجی اہداف کے نام پر ایرانی عوام پر حملے کیے، جن میں خواتین، بچے اور بزرگ بھی شامل تھے۔ انہوں نے الزام لگایا کہ اسرائیل نے تمام بین الاقوامی قوانین کو پامال کیا ہے اور غزہ و لبنان میں تقریباً 300 صحافیوں کو قتل کرنے کے بعد اب ایران کے سرکاری میڈیا ادارے "اسلامی جمہوریہ ایران براڈکاسٹنگ" (IRIB) کے صحافیوں پر بھی بربریت سے حملے شروع کر دیے ہیں تاکہ سچ کی آواز کو دبایا جا سکے۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت اور تحریک انصاف کے مذاکرات بے نتیجہ ختم
جواب دینے کا عزم
جنرل موسوی نے کہا، "ایران کی عظیم قوم نے تاریخ میں کبھی کسی جارحیت کے سامنے سر نہیں جھکایا، اور اس وحشیانہ عمل کا بھرپور جواب دے کر صہیونی حکومت کو اس کے جرائم کی سزا دی جائے گی۔"
انہوں نے مزید کہا کہ ایرانی سائنسدانوں، کمانڈروں اور شہریوں کی شہادت، ایران کے عزم کو کمزور کرنے کے بجائے، اسے مزید مضبوط کرے گی اور ایران انتقام ضرور لے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پی سی بی چیلنج کپ، میچ کے دوران جوان بولر جاں بحق
حملوں کی نوعیت
جنرل موسوی کے مطابق، جمعے سے اب تک پاسداران انقلاب کور (IRGC) کی ایرو سپیس فورس اور فضائی دفاعی ہیڈکوارٹرز، فوج، وزارت دفاع اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے تعاون سے دشمن کو حساس اور اہم اہداف پر کاری ضربیں لگا چکے ہیں۔ تاہم انہوں نے واضح کیا کہ یہ حملے صرف وارننگ تھے، اور اصل "سزا دینے والی کارروائیاں" ابھی باقی ہیں اور جلد شروع ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کی رہائی کے لیے تحریک کی تیاری کر رہے ہیں، علی امین گنڈا پور
علاقائی باسیوں کے لیے مشورہ
انہوں نے مقبوضہ علاقوں کے باسیوں، خاص طور پر تل ابیب اور حیفہ کے رہائشیوں کو فوراً علاقے چھوڑنے کا مشورہ دیا تاکہ وہ اپنی جان بچا سکیں اور "نیتن یاہو کی حیوانی خواہشات کی بھینٹ نہ چڑھیں"۔
عالمی برادری کو پیغام
انہوں نے دنیا بھر کی آزاد اقوام کو یقین دلایا کہ "ایران کی عظیم قوم، اپنی مسلح افواج کی قیادت میں، شہداء کے خون کا انتقام ضرور لے گی۔"