ٹرمپ ایران، اسرائیل تنازع پر اپنے مؤقف میں تبدیلی لاتے دکھائی دے رہے ہیں: برطانوی میڈیا کا دعویٰ

ٹرمپ کا ایران اسرائیل تنازع میں متضاد موقف
لندن (ڈیلی پاکستان آن لائن) برطانوی میڈیا نے دعویٰ کیا ہے کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ ایران اسرائیل تنازع میں اپنے مؤقف میں تبدیلی لاتے دکھائی دے رہے ہیں۔ ٹرمپ نے ایک طرف ایران پر طاقت کا استعمال کرنے کی بات کی تو کبھی سفارت کاری پر زور دیا۔
یہ بھی پڑھیں: کے پی میں دہشتگردی کی حالت انتہائی خطرناک، حکومت کی بے حسی پر اے این پی کا احتجاج!
ٹرمپ کی ایران کے خلاف ممکنہ کارروائیوں پر گفتگو
جیونیوز کے مطابق، برطانوی میڈیا نے بتایا ہے کہ گزشتہ ہفتے ٹرمپ نے کہا تھا کہ ایران پر اسرائیلی حملے یا تو معاہدے میں مددگار ہوں گے یا پھر اسے ختم کر دیں گے۔ ڈونلڈ ٹرمپ کا ناقابلِ پیشگوئی رویہ اکثر ان کے حامیوں میں بھی نظر آتا ہے، جبکہ نتین یاہو نے ٹرمپ پر مسلسل دباؤ ڈالا ہے کہ وہ ایران کے معاملے میں سفارت کاری کے بجائے عسکری راستہ اپنائیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت نے خدمات معطل کر دیں، کرتار پور راہداری تیسرے روز بھی بند رہی
امریکہ کی عسکری طاقت اور ایرانی دفاع
امریکا کے پاس بنکر شکن بم ہیں اور اسرائیل کا ماننا ہے کہ وہ بم ایران کے زیرِ زمین یورینیم افزودگی کے فردو جوہر پلانٹ کو تباہ کر سکتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی بار ایسوسی ایشن کے سالانہ انتخابات کیلئے پولنگ ،9999 وکلاووٹ ڈالیں گے
امن کی کوششوں کے باوجود دھمکیاں
جنگ کے مطابق، برطانوی میڈیا کا کہنا ہے کہ امریکی صدر امن کا نوبل انعام جیتنے کی خواہش کے باوجود دباؤ میں آ کر ایرانی قیادت کو سنگین دھمکیاں دے رہے ہیں۔ حقیقت یہ ہے کہ ایران پہلے ہی مذاکرات کی میز پر موجود تھا۔
عسکری مدد اور دفاعی نظام
امریکی بحری بیڑے اور خلیجی ممالک میں موجود ان کے دفاعی نظام پہلے ہی ایرانی میزائلوں کو ناکارہ بنانے میں اسرائیل کی مدد کر رہے ہیں۔