ٹرمپ، مودی رابطہ: بھارتی وزیراعظم نے پاک بھارت تنازع پر امریکی ثالثی ماننے سے انکار کردیا، بھارت کا دعویٰ

ٹیلی فونک رابطہ
نئی دہلی (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ اور بھارتی وزیراعظم مودی کے درمیان ٹیلی فونک رابطہ ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب یونیورسٹی کالج آف آرٹ اینڈ ڈیزائن کے زیر اہتمام فن پاروں کی نمائش
35 منٹ کی گفتگو
نجی ٹی وی جیو نیوز نے بھارتی میڈیا کے حوالے سے بتایا کہ سیکرٹری خارجہ وکرم مسری نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ بھارتی وزیراعظم مودی نے امریکی صدر ٹرمپ کے ساتھ 35 منٹ طویل ٹیلی فونک گفتگو کی۔
یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ تعلیم کے میدان میں بہت آگے ہے، خواتین کیلئے یونیورسٹی اور میڈیکل کالج بھی ہے،یہاں گزرا ایک ایک دن خوبصورت لمحات کی یاد دلاتا ہے
پاکستان کے خلاف مضبوط موقف
بھارتی سیکرٹری خارجہ کے مطابق مودی نے ٹرمپ کو کہا کہ پاکستان سے تنازع پر بھارت تیسرے فریق کی ثالثی قبول نہیں کرتا اور نہ کرے گا۔
یہ بھی پڑھیں: میکے کو تشدد کی اطلاع دینے پر شوہر کے ہاتھوں بیوی قتل
مذاکرات سے انکار
وکرم مسری کے مطابق نریندر مودی نے مذاکرات سے انکار کرتے ہوئے ٹرمپ کو کہا کہ آپریشن سندور تاحال جاری ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی ایئر ڈیفنس تباہ کرنے کی بھارتی کوشش ناکام رہی، اسلام آباد نے منہ توڑ جواب دیا
آپریشن بنیان مرصوص
واضح رہے کہ 10 مئی کو پاکستان نے بھارتی جارحیت کے جواب میں کارروائی کا آغاز کیا اور بھارت کے خلاف 'آپریشن بنیان مرصوص' شروع کیا۔
اس کارروائی میں بھارت میں ادھم پور، پٹھان کوٹ، آدم پور ایئربیسز اور کئی ائیر فیلڈز سمیت براہموس سٹوریج سائٹ اور ایس 400 میزائل دفاعی نظام کے علاوہ متعدد اہداف کو تباہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: آپریٹر نے ایمرجنسی کی نوعیت کو غلط سمجھا اور اسے میڈیکل ایمرجنسی سمجھ کر کارروائی کی، سانحہ سوات سے متعلق ڈائریکٹر جنرل ریسکیو 1122 شاہ فہد کا انکشاف
امریکی صدر کا سیز فائر کا دعوی
10 مئی کی سہ پہر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت فوری اور مکمل سیز فائر کے لیے تیار ہوگئے۔ امریکی صدر کی ٹوئٹ کے بعد بھارتی سیکرٹری خارجہ نے سیز فائر کا اعلان کیا۔
بھارتی حکام کی تردید
تاہم امریکی صدر متعدد بار یہ بات دہرا چکے ہیں کہ پاکستان اور بھارت کے درمیان تنازع ان کی مداخلت سے ختم ہوا اور دونوں ممالک سیز فائر پر آمادہ ہوئے۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ انہوں نے دونوں ممالک کے سربراہان حکومت سے کہا کہ وہ ایک دوسرے پر گولیاں برسائیں گے تو ان سے تجارت نہیں کی جائے گی۔
تاہم بھارتی حکام ٹرمپ کے اس دعوے کی مسلسل تردید کرتے آ رہے ہیں کہ پاک بھارت سیز فائر میں ان کا کردار تھا۔