ایران کی جنگ کے باعث آبنائے ہرمز بند کرنے کی دھمکی: دنیا پر کیا اثرات مرتب ہو سکتے ہیں؟

ایران کی آبنائے ہرمز کو بند کرنے کی دھمکی
تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایران نے اسرائیل سے جنگ کے تناظر میں خبردار کیا ہے کہ وہ آبنائے ہرمز کو بند کرنے پر غور کر سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 26ویں آئینی ترمیم کیخلاف درخواستوں پر فیصلے تک جوڈیشل کمیشن کا اجلاس موخر کیا جائے، جسٹس منصور علی شاہ کا چیف جسٹس یحییٰ آفریدی کو خط
ایرانی پارلیمنٹ کا موقف
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق ایران کی پارلیمنٹ کی سکیورٹی کمیشن کے رکن اسماعیل کوثری نے مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ تہران آبنائے ہرمز کو بند کرنے کے معاملے کا سنجیدگی سے جائزہ لے رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی ولی عہد محمد بن سلمان 22 ستمبر کو فلسطینی ریاست پر خوشخبری دیں گے، مولانا طاہر اشرفی کا دعویٰ
ماضی کی دھمکیاں
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ ایران نے آبنائے ہرمز کو بند کرنے کی دھمکی دی ہو۔ ماضی میں بھی ایران نے جوابی کارروائی کے طور پر ایسی دھمکیاں دی ہیں، جو تجارت کو محدود کرنے اور عالمی تیل کی قیمتوں کو متاثر کرنے کا باعث بن سکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: (ن) لیگ چھوڑنے کی خبروں پر خواجہ سعد رفیق کا مؤقف بھی سامنے آ گیا
دنیا پر ممکنہ اثرات
اگر ایران آبنائے ہرمز کو بند کر دیتا ہے تو اس کے دنیا پر کیا اثرات مرتب ہو سکتے ہیں؟ خلیج فارس اور خلیج عمان کو جوڑنے والی آبنائے ہرمز سے پوری دنیا کو تیل کی 3 فیصد اور ایل این جی کی 5 فیصد ترسیل کی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کولمبیا نے بھارتی سفارتی وفد کے بیان کی تردید کردی
خطرات کی نشاندہی
ایران، اسرائیل جنگ نے آبنائے ہرمز میں تجارت اور دنیا کو تیل و گیس کی ترسیل کی بندش کے خطرات سے دوچار کر دیا ہے۔ عالمی ماہرین کا کہنا ہے کہ آبنائے ہرمز کی بندش کی محض دھمکی ہی عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمتوں کو ہلا کر رکھ سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی نژاد برطانوی رکن اسمبلی کا اپنی حکومت کے خلاف شدید احتجاج
عالمی رسد کا نقطہ
صرف 33 کلومیٹر چوڑی آبنائے ہرمز کے ایک طرف خلیج فارس اور دوسری طرف خلیج عمان ہے۔ خلیج فارس کے اندر 8 ممالک: ایران، عراق، کویت، سعودی عرب، بحرین، قطر، یو اے ای اور عمان موجود ہیں۔ ان تمام ممالک سے مجموعی عالمی تیل کی رسد کا پانچواں حصہ اسی چوک پوائنٹ سے گزرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جہیز سے متعلق سپریم کورٹ کا اہم فیصلہ جاری
تیل اور گیس کی ترسیل
عالمی رپورٹس کے مطابق گزشتہ سال آبنائے ہرمز سے روزانہ 20 ملین بیرل تیل کی ترسیل ہوئی، جو عالمی پیٹرولیم استعمال کا 20 فیصد ہے۔ جبکہ ہر ماہ تقریباً 3 ہزار بحری جہاز آبنائے ہرمز سے گزرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسلام آباد،راولپنڈی اور لاہور میں موبائل سروس بند
2023 کی تجارت
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق 2023 میں آبنائے ہرمز سے 90 ارب کیوبک میٹرز ایل این جی کی ترسیل کی گئی، جو گلوبل ایل این جی ٹریڈ کا 20 فیصد تھا۔
خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ
ایران، اسرائیل جنگ کے باعث خام تیل کی قیمتوں میں 13 فیصد اضافہ ہو چکا ہے۔ دفاعی اور معاشی ماہرین کہتے ہیں کہ آبنائے ہرمز صرف ایک بحری راستہ نہیں بلکہ عالمی توانائی کے لیے ایک لائف لائن ہے۔