ایران کی جنگ کے باعث آبنائے ہرمز بند کرنے کی دھمکی: دنیا پر کیا اثرات مرتب ہو سکتے ہیں؟

ایران کی آبنائے ہرمز کو بند کرنے کی دھمکی
تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایران نے اسرائیل سے جنگ کے تناظر میں خبردار کیا ہے کہ وہ آبنائے ہرمز کو بند کرنے پر غور کر سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: محفوظ پنجاب ویژن،وزیر اعلیٰ مریم نواز نے شیخوپورہ سیف سٹی کاافتتاح کر دیا
ایرانی پارلیمنٹ کا موقف
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق ایران کی پارلیمنٹ کی سکیورٹی کمیشن کے رکن اسماعیل کوثری نے مقامی میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا ہے کہ تہران آبنائے ہرمز کو بند کرنے کے معاملے کا سنجیدگی سے جائزہ لے رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نسلوں کی تربیت کا سوال ہے، بچے کیا سوچیں گے کہ ہمارے بڑے ایسے ہی ننگے رہتے تھے‘ سوشل میڈیا پر ’فحش مواد‘ شیئر کرنے کا الزام، انفلوئنسر ’کمل کور بھابی‘ قتل، سوشل میڈیا پر ہنگامہ برپا
ماضی کی دھمکیاں
یہ پہلا موقع نہیں ہے کہ ایران نے آبنائے ہرمز کو بند کرنے کی دھمکی دی ہو۔ ماضی میں بھی ایران نے جوابی کارروائی کے طور پر ایسی دھمکیاں دی ہیں، جو تجارت کو محدود کرنے اور عالمی تیل کی قیمتوں کو متاثر کرنے کا باعث بن سکتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایمان اور یقین کا معجزہ: نواب کی بیٹی کی زندگی کا حیرت انگیز واقعہ
دنیا پر ممکنہ اثرات
اگر ایران آبنائے ہرمز کو بند کر دیتا ہے تو اس کے دنیا پر کیا اثرات مرتب ہو سکتے ہیں؟ خلیج فارس اور خلیج عمان کو جوڑنے والی آبنائے ہرمز سے پوری دنیا کو تیل کی 3 فیصد اور ایل این جی کی 5 فیصد ترسیل کی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شارجہ کی معروف سماجی و کاروباری شخصیت غلام قادر راجہ کے اعزاز میں عشائیہ
خطرات کی نشاندہی
ایران، اسرائیل جنگ نے آبنائے ہرمز میں تجارت اور دنیا کو تیل و گیس کی ترسیل کی بندش کے خطرات سے دوچار کر دیا ہے۔ عالمی ماہرین کا کہنا ہے کہ آبنائے ہرمز کی بندش کی محض دھمکی ہی عالمی منڈیوں میں تیل کی قیمتوں کو ہلا کر رکھ سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جب آپ کسی کام سے جان چھڑانا چاہتے ہیں یا اپنی ذات کی بے وقعتی اور تحقیر کو نظرانداز کرنا چاہتے ہیں تو علامتوں اور شناختوں کا سہارا لیتے ہیں
عالمی رسد کا نقطہ
صرف 33 کلومیٹر چوڑی آبنائے ہرمز کے ایک طرف خلیج فارس اور دوسری طرف خلیج عمان ہے۔ خلیج فارس کے اندر 8 ممالک: ایران، عراق، کویت، سعودی عرب، بحرین، قطر، یو اے ای اور عمان موجود ہیں۔ ان تمام ممالک سے مجموعی عالمی تیل کی رسد کا پانچواں حصہ اسی چوک پوائنٹ سے گزرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چینی تجزیہ کار نے لائیو پروگرام میں جنرل (ر)بخشی کی درگت بنا دی
تیل اور گیس کی ترسیل
عالمی رپورٹس کے مطابق گزشتہ سال آبنائے ہرمز سے روزانہ 20 ملین بیرل تیل کی ترسیل ہوئی، جو عالمی پیٹرولیم استعمال کا 20 فیصد ہے۔ جبکہ ہر ماہ تقریباً 3 ہزار بحری جہاز آبنائے ہرمز سے گزرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان بجٹ پر پالیسی مذاکرات کل شروع، 23 مئی تک جاری رہیں گے
2023 کی تجارت
عالمی میڈیا رپورٹس کے مطابق 2023 میں آبنائے ہرمز سے 90 ارب کیوبک میٹرز ایل این جی کی ترسیل کی گئی، جو گلوبل ایل این جی ٹریڈ کا 20 فیصد تھا۔
خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ
ایران، اسرائیل جنگ کے باعث خام تیل کی قیمتوں میں 13 فیصد اضافہ ہو چکا ہے۔ دفاعی اور معاشی ماہرین کہتے ہیں کہ آبنائے ہرمز صرف ایک بحری راستہ نہیں بلکہ عالمی توانائی کے لیے ایک لائف لائن ہے۔