مولانا فضل الرحمان کے چھوٹے بیٹے اسجد محمود پر حملے کا انکشاف
مولانا عبد الغفور حیدری کا بیان
ا سلام آ باد(ڈیلی پاکستان آن لائن)جمعیت علماء اسلام کے رہنما مولانا عبد الغفور حیدری کا کہنا ہے کہ 10 جون کو مولانا فضل الرحمان کے سب سے چھوٹے فرزند پر حملہ ہوا، خوش قسمتی سے واقعے میں اسجد محمود کی جان محفوظ رہی۔
یہ بھی پڑھیں: گورنر سندھ نے دفتر کی تالہ بندی سے متعلق سندھ ہائیکورٹ کا فیصلہ سپریم کورٹ میں چیلنج کردیا
خیبر پختونخوا کے حالات
نجی ٹی وی سماء کے مطابق سینیٹ اجلاس میں اظہار خیال کرتے ہوئے مولانا عبد الغفور حیدری نے کہا کہ خیبر پختونخوا کے حالات انتہائی ناگفتہ بہ ہیں، قومی شاہراہوں سے لوگوں کو اٹھا لیا جاتا ہے، ریاست کے اندر ریاست کی کوئی گنجائش نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: میں نے طیارہ خریدا ، وہ ٹوٹ گیا: بھارتیوں کو شرمندہ کرنے والا وائرل چینی گانا دراصل کس نے گایا؟ گلوکار کے بارے میں دلچسپ تفصیلات سامنے آ گئیں
علماء کی حفاظت کا سوال
مولانا عبد الغفور حیدری نے کہا کہ ہمارا جرم کیا ہے؟ مولانا فضل الرحمان پر 3 بار خودکش حملے ہوئے، میرے لوگ شہید کیے جا رہے ہیں، بلوچستان میں میرا ایک نوجوان شہید کیا گیا، ہرجگہ علماء نشانے پر ہیں، میں کس کس کا نام لوں؟
بجٹ میں ٹیکس کی بھرمار
انہوں نے مزید کہا کہ بجٹ میں ٹیکس کی بھرمار ہے، ریاست بدلے میں لوگوں کی حفاظت کرے، سندھ کے ڈاکوؤں کو ابھی تک قابو نہیں کیا جا سکا۔ یہ حکومت کس درد کی دوا ہے؟ اسجد محمود کے حملہ آوروں کے بارے میں سخت رولنگ دی جائے، پارلیمنٹ ہماری دادرسی نہیں کرے گی تو ہم کہاں جائیں گے۔








