ٹیکس اور قانونی ماہرین نے بجٹ کے ٹیکس اقدامات پر سنگین خدشات اور آئینی اعتراضات اٹھا دیے
ٹیکس ماہرین کی تشویش
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن) ٹیکس اور قانونی ماہرین نے آئندہ مالی سال بجٹ کے ٹیکس اقدامات پر سنگین خدشات اور آئینی اعتراضات اٹھا دیے۔
یہ بھی پڑھیں: مسلسل 2 فتوحات پاکستان میں سیلاب متاثرین کے نام کرتے ہیں: مائیک ہیسن
پوسٹ بجٹ تقریب
جنگ کے مطابق کراچی کے مقامی ہوٹل میں کراچی ٹیکس بار ایسوسی کی پوسٹ بجٹ تقریب کا انعقاد کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: جنگلات اراضی کیس: تمام صوبوں اور وفاقی حکومت سے تفصیلی رپورٹس طلب
مہمانِ خصوصی
چیف کمشنر انٹرنل ریونیو ایل ٹی او کراچی زبیر بلال نے بطور مہمانِ خصوصی تقریب میں شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں: وفاقی وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ کا سینئر صحافی مونا خان کی والدہ کے انتقال پر اظہار تعزیت
ٹیکس تجاویز پر بریفنگ
بجٹ میں پیش کی گئی انکم ٹیکس تجاویز پر حیدر علی پٹیل اور سیلز ٹیکس تجاویز پر عدنان مفتی نے شرکا کو بریفنگ دی۔
ڈیجیٹل معیشت پر ٹیکس
تقریب میں ڈیجیٹل معیشت پر ٹیکس نفاد کو فنانس بل کی سب سے بڑی پیش رفت قرار دیا گیا ہے جس کے تحت غیر ملکی ڈیجیٹل کمپنیوں پر پانچ فیصد ٹیکس اور مقامی ڈیجیٹل لین دین پر اعشاریہ دو پانچ فیصد سے دو فیصد تک ٹیکس عائد کیا گیا ہے۔








