آزاد کشمیر بجٹ: ہیلتھ کارڈ سہولت بحال، تعلیم کیلئے 2 ارب 40 کروڑ روپے مختص

آزاد کشمیر کا بجٹ 2025-26
مظفر آ باد (ڈیلی پاکستان آن لائن) آزاد کشمیر کے وزیرِ خزانہ عبدالماجد خان نے قانون ساز اسمبلی میں مالی سال 26-2025ء کا بجٹ پیش کر دیا۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت نے اپنے ہی 2 شہروں پر 6 بیلسٹک میزائل فائر کر دیئے: ڈی جی آئی ایس پی آر کا دعویٰ
قومی اور بین الاقوامی امور پر خیالات
جنگ کے مطابق وزیرِ خزانہ عبدالماجد خان نے اپنی تقریر میں بنیان مرصوص میں شاندار کامیابی پر پاکستانی فوج، سپہ سالار اور سروسز چیف کو خراج تحسین پیش کیا۔ انہوں نے کہا کہ ایران پر اسرائیلی حملے کی مذمت کرتے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ کچھ سال سے عوامی حقوق کے نام پر عوام کو پاکستان کے خلاف گمراہ کرنے کی کوشش کی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: کیا امریکہ نے ایران پر حملے میں اسرائیل کی مدد کی؟ امریکی صحافی نے بڑا دعویٰ کر دیا
مالی تخمینے اور بجٹ کی تفصیلات
وزیرِ خزانہ عبدالماجد خان نے بتایا کہ آئندہ مالی سال کے لیے 310 ارب 20 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ حکومت پاکستان کی معاونت کے باعث اگلے سال کے لیے 86 ارب 20 کروڑ روپے کا اضافہ کیا جا رہا ہے۔ عبدالماجد خان نے کہا کہ رواں مالی سال کے لیے 220 ارب 3 کروڑ 30 لاکھ روپے رکھے گئے تھے، مالیاتی کنٹرول کے نتیجے میں صرف 196 ارب روپے کے اخراجات عمل میں لائے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: ہمارے ملک میں موجودہ عدالتی نظام انگریز حکومت سے ہی مستعار لیا گیاہے، جس کی روح انصاف کرنا اور اس طرح کیا جائے کہ ہوتا نظر آئے
صحت اور تعلیم کے شعبے کی بہتری
وزیر خزانہ عبدالماجد خان کے مطابق آزاد کشمیر کے شہریوں کے لیے ہیلتھ کارڈ پر علاج کی سہولت بحال کر دی گئی ہے۔ صحت کارڈ پر علاج کے لیے 2 ارب روپے جبکہ ایجوکیشن پیکج کے تحت 2 ارب 40 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جرمنی میں دوسری جنگ عظیم کے 2 امریکی بم برآمد، علاقہ خالی کرالیا گیا، 20 ہزار لوگ محفوظ مقام پر منتقل
نوجوانوں کے لیے پروگرامز اور ترقیاتی منصوبے
وزیر خزانہ کا کہنا ہے کہ وزیراعظم یوتھ لون پروگرام کا آغاز کیا جا رہا ہے۔ آزاد کشمیر رینجرز کے نام سے نئی فورس کا قیام عمل میں لایا جا رہا ہے، رینجرز کے لیے 1329 نئی اسامیاں تخلیق کی گئی ہیں، اور فوڈ سبسڈی کے لیے 37 ارب 99 کروڑ 42 لاکھ 80 ہزار روپے مختص کیے گئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: انسداد دہشتگردی عدالت نے اعظم سواتی کو جوڈیشل ریمانڈ پر جیل بھیج دیا
ایوان کی کارروائی اور سابق وزیراعظم کی باتیں
ایوان نے بجٹ منظور کرنے کے لیے بحث سے متعلق قواعد انضباط کار معطل کرنے کی منظوری دے دی۔ وزیر خزانہ نے ایوان میں مطالبات زر پیش کرنا شروع کر دیے۔ بعد ازاں سابق وزیراعظم راجہ فاروق حیدر خان نے ایوان میں پوائنٹ آف آرڈر پر خطاب کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور بھارت دو نیوکلیئر طاقتوں میں کشیدگی، ویڈیو تجزیہ
بجلی کی پیداوار اور دیگر ترقیاتی اقدامات
راجہ فاروق حیدر نے کہا کہ بجٹ آئین کے تحت منظور ہوتا ہے جس کی منظوری پہلے کابینہ سے لی جاتی ہے، 127، 128 اور 129 معطل کرنے کی کیا ضرورت ہے، بجٹ پر بات کرنے سے کیوں ڈرتے ہیں۔ وزیر خزانہ نے بتایا کہ آزاد کشمیر بھر میں 8 لاکھ 4 ہزار سے زائد بجلی کے کنکشن دیے گئے ہیں۔ آزاد کشمیر میں 9397 میگاواٹ بجلی کی پیدوار کے لیے منصوبوں کی نشاندہی کردی ہے۔ پاور ڈیویلپمنٹ آرگنائزیشن کے تحت 86.54 میگا واٹ بجلی پیدا کی جا رہی ہے، واپڈا کے تحت 2069 میگا واٹ بجلی کی پیدوار ہو رہی ہے، جبکہ نجی شعبے کے تحت 1055 میگا واٹ بجلی پیدوار ہو رہی ہے۔
پانی اور شہری دفاع کی بہتری
وزیر خزانہ نے مزید کہا کہ صاف پانی کی فراہمی کے لیے ایک ارب 20 کروڑ روپے، شہری دفاع اور ڈیزاسٹر منیجمنٹ کے لیے 8 کروڑ 28 لاکھ روپے مختص کیے گئے ہیں۔