غریب کو بجٹ میں کچھ نہیں دیا گیا،سینیٹر زرقا سہروری

سینیٹر زرقا سہروری کی بجٹ پر تنقید
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)پی ٹی آئی سینیٹر زرقا سہروری نے کہا ہے کہ غریب کو اس بجٹ میں کچھ نہیں دیا گیا۔ آپ نے بڑی جائیدادوں پر سٹیمپ ڈیوٹی کیوں کم کر دی؟ ان پچاس کروڑ والے لوگوں کو آپ نے نیب سے بھی استثنا دے دیا کہ اب کیس بھی ان پر نہیں ہو سکتے، ان کے مہنگے گھروں پر مورٹگیج کی بھی سہولت دے دی۔
یہ بھی پڑھیں: مریم نواز خود کو اور پاپا کو زبردستی ہیرو بنانے کی ناکام کوشش کر رہی ہیں: بیرسٹر سیف
صنعتی خام مال اور ریئل اسٹیٹ میں رعایت
سینیٹ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے سینیٹر زرقا سہروری نے کہاکہ صنعتی خام مال پر آپ نے انڈسٹریلیسٹز کو چھوٹ کیوں دی؟ ریئل اسٹیٹ میں ایک دم ایسی کیا تبدیلی آئی کہ آپ نے خریدار کو ہر قسم کی چھوٹ دے دی اور بیچنے والے پر ٹیکس بڑھا دیا، یہ معاملات ویسٹڈ انٹرسٹ کیلئے کیے جا رہے ہیں۔ ہم اس کے خلاف ہیں، عام آدمی کی آواز سنیں، بس کر دیں یہ ظلم ہے۔ جی ایس ٹی آپ نے دودھ، صابن اور چینی جیسی اشیا پر بڑھا دیا، آخر کیوں؟
یہ بھی پڑھیں: پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں 11 روپے 37 پیسے تک کا اضافہ
آئی ایم ایف اور حکومتی اخراجات
سینیٹر زرقا نے کہاکہ آپ کہتے ہیں یہ آئی ایم ایف کا بجٹ ہے مگر آئی ایم ایف نے تو کہا تھا کہ فسکل ڈسپلن لائیں اور حکومتی اخراجات کم کریں۔ کہاں ہیں یہ اقدامات؟ آپ نے صرف باتیں کیں کہ ہم نے 4 سے 5 ڈیپارٹمنٹس کم کئے ہیں، 5 وزارتوں کو آپ سوچ رہے ہیں کہ ان کو ڈاؤن سائز کیا جائے۔ 18ویں ترمیم کے بعد 17 وزارتیں فیڈریشن سے ختم ہونی چاہیں تھیں مگر اس وقت آپ کی بیالیس وزارتیں ہیں۔ فیڈریشن میں آپ کو پاور سمیت 17 ڈیپارٹمنٹس کو صوبوں تک منتقل (ڈیوالو) کرنے چاہئے جو آپ نے نامکمل منتقل کیں۔
یہ بھی پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی؛ پی سی بی نے سمیر احمد کو اہم عہدہ دیدیا
نئی بھرتیوں کی روک تھام
پی ٹی آئی سینیٹر نے کہاکہ دوبارہ وہی وزارتیں کسی اور نام سے فیڈریشن میں شروع کر دی گئیں اور بڑے بڑے بجٹ ان کے پاس ہیں، مگر کارکردگی کچھ نہیں۔ جو لوگ اس وقت نوکریوں میں ہیں، ان کی مدت ملازمت تک انہیں گولڈن ہینڈشیک دیں، مگر نئی بھرتیاں کرنا بند کریں۔ ان کا کہنا تھا کہ اس وقت حکومت کو اپنے اخراجات میں کمی کرنی چاہئے۔
ایف بی آر کے مسائل
ایف بی آر کا اس ملک میں بڑا مسئلہ ہے۔ ان فارمل معیشت کو بڑھاوا دیا جا رہا ہے، ایف بی آر کی جانب سے فائلرز پر ظلم کیا جا رہا ہے، جبکہ نان فائلرز کو دھارے میں لانا چاہیے۔