ہم نے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کی کوئی درخواست نہیں کی، ایران نے ٹرمپ کے دعوے کی تردید کردی

ایران کا ٹرمپ کے دعوے کی تردید
نیو یارک (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایران نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے اس دعوے کو مسترد کر دیا ہے کہ ایرانی حکام نے وائٹ ہاؤس میں ملاقات کے لیے درخواست دی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: تھانہ بنی گالہ سے فرار زیادتی کے ملزم کو دوبارہ گرفتار کر لیا گیا
اقوام متحدہ میں ایرانی مشن کا بیان
اقوام متحدہ میں ایران کے مشن نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم "ایکس" پر جاری بیان میں کہا "کسی بھی ایرانی عہدیدار نے کبھی وائٹ ہاؤس کے دروازے پر جا کر گڑگڑانے کی خواہش ظاہر نہیں کی۔ ٹرمپ کے جھوٹ سے زیادہ قابلِ نفرت چیز اس کی بزدلانہ دھمکی ہے جس میں اس نے ایران کے سپریم لیڈر کو ’نشانہ بنانے‘ کی بات کی ہے۔"
یہ بھی پڑھیں: دو ریاستی حل ڈھونگ ہے، کمزور اقدام اسرائیل کے ناجائز وجود کو استحکام دیگا:لیاقت بلوچ
ٹرمپ کا دعویٰ
یہ بیان اس وقت سامنے آیا جب ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ ایرانی حکام نے ان سے مذاکرات کے لیے رابطہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سوئی ناردرن کی نادہندہ صارفین کو نوٹسز جاری، وفاقی اور صوبائی محکموں کی جانب سے سوئی نادرن کو 3.7136 ارب روپے سے زائد واجبات کی ادائیگی باقی
ایران کی مذاکرات کی پوزیشن
ایرانی بیان میں مزید کہا گیا "ایران نہ تو دباؤ میں مذاکرات کرتا ہے، نہ ہی دباؤ میں امن قبول کرتا ہے، اور نہ ہی کسی ایسے جنگ پسند صدر کے ساتھ جو خود کو اہم ثابت کرنے کی کوشش کر رہا ہو۔" یہ موقف ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے اس بیان کی بازگشت ہے جس میں انہوں نے کہا تھا کہ "ایرانی دھمکی کی زبان کا مثبت جواب نہیں دیتے"۔
یہ بھی پڑھیں: سابقہ کورین گلوکار تائل کو اجتماعی زیادتی کے جرم میں ساڑھے 3 سال قید کی سزا
امریکی صدر کا پیغام
خیال رہے کہ اس سے قبل امریکی صدر نے کہا تھا کہ ایران مذاکرات کرنا چاہتا ہے لیکن اب کافی دیر ہو چکی ، وہ وائٹ ہاوس آنے کے لیے بھی تیار ہیں، مجھے نہیں پتہ کہ یہ سب مزید کتنی دیر چلے گا، آج بھی ایران کیلئے واضح پیغام یہی ہے کہ غیر مشروط سرنڈر کرے۔
اقوام متحدہ میں ایرانی مشن کا ٹویٹ
No Iranian official has ever asked to grovel at the gates of the White House. The only thing more despicable than his lies is his cowardly threat to “take out” Iran’s Supreme Leader.
Iran does NOT negotiate under duress, shall NOT accept peace under duress, and certainly NOT…
— I.R.IRAN Mission to UN, NY (@Iran_UN) June 18, 2025