پاکستان کا واحد عہدیدار جو تنخواہ نہیں لیتا بلکہ جہاز کی ٹکٹیں بھی اپنی جیب سے خریدتا ہے

اسلام آباد میں خصوصی معاون کا اقدام
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) حالیہ دنوں جہاں ایک طرف ارکان اسمبلی، وزرا، سپیکر قومی اسمبلی اور چیئرمین سینیٹ کی تنخواہوں میں کئی سو فیصد اضافہ کیا گیا ہے، وہیں پاکستان میں ایک معاون خصوصی ایسا بھی ہے جو نہ صرف حکومتی خزانے سے تنخواہ نہیں لیتا بلکہ سفر کیلئے جہاز کی ٹکٹیں بھی اپنی جیب سے خریدتا ہے۔ ان کے متعلقہ محکمے کا خرچہ بھی کوئی نہیں ہے لیکن اس کی اہمیت اتنی زیادہ ہے کہ یہ پاکستان اور امریکہ کو اتنا قریب لے آیا ہے کہ بھارتی میڈیا کی بھی چیخیں نکلنے لگی ہیں۔ یہ شخصیت وزیر اعظم کے معاون خصوصی بلال بن ثاقب ہیں جو اپنے خرچے پر کام کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: بلوائی کسی بھی وقت حملہ آور ہو سکتے تھے، دادا جان نے مسلمانوں کو فوری پاکستان جانے کیلئے آمادہ کیا،گاؤں کے لوگ سکھوں کے احسان مند تھے
بلال بن ثاقب: ایک متاثر کن شخصیت
بلال بن ثاقب فوربز کی ’30 انڈر 30‘ فہرست میں شامل ہیں۔ وہ "طیبہ" کے شریک بانی ہیں، جسے فوربز ایک ایسی سماجی تنظیم قرار دیتا ہے جو پاکستان میں پانی کے بحران کے حل کے لیے کام کرتی ہے۔ انہوں نے 2023 میں برطانیہ کی نیشنل ہیلتھ سروس کے لیے خدمات کے اعتراف میں "ایم بی ای" کا اعزاز بھی حاصل کیا۔ "ایم بی ای" یعنی "ممبر آف دی موسٹ ایکسیلینٹ آرڈر آف دی برٹش ایمپائر" ایک ایسا اعزاز ہے جو کسی غیر معمولی کارنامے یا ایسی عوامی خدمت کے صلے میں دیا جاتا ہے جس کا طویل مدتی اور نمایاں اثر رہا ہو۔
یہ بھی پڑھیں: سوات شہر اور گردونواح میں زلزلہ
کرپٹو کونسل کی کامیاب قیادت
بلال بن ثاقب پاکستان میں کرپٹو کونسل کی سربراہی کر رہے ہیں۔ انہی کی کوششوں کی بدولت پاکستان اور امریکہ انتہائی قریب آ چکے ہیں کیونکہ یہ دعوے کیے جا رہے ہیں کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کرپٹو کرنسی میں خصوصی دلچسپی رکھتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ مریم نواز اناطولیہ پہنچ گئیں، ڈپلومیسی فورم 2025ء کے تحت بین الاقوامی کانفرنس سے خطاب کریں گی
اخراجات کی وضاحت
معلوم ہوا ہے کہ کرپٹو کونسل پاکستان کا واحد محکمہ ہے جس کا کوئی خرچہ نہیں ہے، بلال بن ثاقب نہ تو کوئی تنخواہ لیتے ہیں اور نہ ہی سفری اخراجات حکومت پاکستان کے کھاتے سے وصول کرتے ہیں۔ یہاں تک کہ کرپٹو کونسل کے سٹاف کے سفری اخراجات بھی بلال بن ثاقب اپنی جیب سے ادا کرتے ہیں۔ حکومتی فنڈز نہ لینے کے باوجود کرپٹو کونسل کا کام اتنا زبردست ہے کہ پوری دنیا اس کی تعریف کر رہی ہے۔ اس نے امریکہ کے ساتھ پاکستان کے تعلقات کو صحیح ٹریک پر لانے میں کلیدی کردار ادا کیا ہے۔
مائیکرو اسٹریٹیجی کے رہنما کی شمولیت
کرپٹو ایکسچینج بائنانس کے سربراہ سی زی (CZ) اور مائیکروسٹریٹجی کے چیف مائیکل سیلر کو پاکستان لانے میں بھی بلال بن ثاقب نے اپنا کردار ادا کیا ہے۔ ان کی کوششوں سے دونوں اہم ترین شخصیات کو آن بورڈ کیا گیا اور انہوں نے پاکستان کے لئے کرپٹو ایڈوائزر کا کردار سنبھالنے کی حامی بھری۔ بلال بن ثاقب ایک ایسا سرکاری والٹ بھی بنا رہے ہیں جس کے ذریعے کرپٹو کونسل کے مستقبل کے اخراجات اٹھائے جائیں گے۔ یعنی کرپٹو کونسل ایک ایسا خود مختار ادارہ بننے جا رہا ہے جو قومی خزانے پر کسی قسم کا بوجھ نہیں ڈالے گا بلکہ خزانہ بھرنے کے کام آئے گا۔