بنگلہ دیش کی مارکیٹ میں پاکستانی اشیا کی مانگ بہت زیادہ ہے ، بزنس مین کا انکشاف

بنگلہ دیش کی مارکیٹ میں پاکستانی اشیا کی مانگ
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستانی کاروباری شخصیت عاطف ربانی کا کہنا ہے کہ بنگلہ دیش کی مارکیٹ میں پاکستانی اشیا کی مانگ بہت زیادہ ہے لیکن حسینہ واجد کی پابندیوں کی وجہ سے مسائل کا سامنا کرنا پڑتا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: بچوں سے مشقت کے خاتمے کا عالمی دن، پاکستان میں ایک کروڑ بچے مزدوری کرنے پر مجبور
حسینہ واجد کی پابندیاں اور ویزے
صحافی عمار مسعود کے ساتھ پوڈ کاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے عاطف ربانی نے کہا کہ بنگلہ دیش کی مارکیٹ بہت بڑی ہے لیکن وہاں پر حسینہ واجد کا دباؤ تھا کہ پاکستان کے ساتھ بزنس نہیں کرنا۔ پاکستانی کاروباری شخصیات کو ویزے بھی جاری نہیں کیے جاتے تھے۔ انہوں نے بتایا کہ رجیم چینج کے بعد اب بنگلہ دیش میں ویزے اوپن ہوئے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ایم کیو ایم پاکستان کا سینیٹ انتخاب میں حصہ لینے کا فیصلہ، امیدوار کو ٹکٹ بھی جاری
انفرادی تجربات اور مارکیٹ کی صورتحال
انہوں نے وہاں پر اپنے کسٹمرز سے ملاقات کی، ان کی موجودگی میں ایک خاتون نے دوکاندار سے کہا کہ اسے میڈ ان پاکستان پنکھا چاہیے، یہ سن کر وہ خوشی سے جھوم سے اٹھے کہ یہاں بھارت کا پورا فوکس ہونے باوجود ہمارے پنکھے کی اتنی مارکیٹ ہے۔
ٹیرف کی صورتحال
انہوں نے کہا کہ بنگلہ دیش میں پاکستانی اشیا پر ٹیرف کی شرح بھی زیادہ ہے جب کہ بھارتی اشیا بھی وافر مقدار میں موجود ہیں، لیکن اس کے باوجود پاکستانی اشیا کی مانگ ایک خوشی کی بات ہے۔
بنگلہ دیش کی مارکیٹ بہت بڑی ہے لیکن وہاں پر حسینہ واجد کا دباؤ تھا کہ پاکستان کے ساتھ بزنس نہیں کرنا، رجیم چینج کے بعد اب بنگلہ دیش میں ویزے اوپن ہوئے ہیں ہم نے وہاں پر اپنے کسٹمرز سے ملاقات کی، میری موجودگی میں ایک خاتون نے دوکاندار سے کہا کہ مجھے Made in Pakistan پنکھا چاہیے،… pic.twitter.com/UiEhy9dyFz
— Ammar Masood (@ammarmasood3) June 18, 2025