جوہری ہتھیاروں پر یقین نہیں رکھتے، امریکہ جنگ میں شامل ہوا تو بھرپور جواب دیں گے: ایران

ایران کا جوہری ہتھیاروں سے انکار
تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایران کے نائب وزیر خارجہ مجید تخت روانچی کا کہنا ہے کہ ہم جوہری ہتھیاروں پر یقین نہیں رکھتے۔
یہ بھی پڑھیں: الکا یاگنک اور ان کی بیٹی نے ساڑھے 11 کروڑ روپے میں فلیٹ خرید لیا، لیکن اس پر سٹامپ ڈیوٹی کتنی دی گئی؟
جوابی کارروائی کی صورت میں
اگر امریکہ اسرائیل کے ساتھ جنگ میں شامل ہوا تو ہمارے پاس جوابی کارروائی کے سوا کوئی راستہ نہیں ہوگا۔ نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق امریکی نشریاتی ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے ایرانی نائب وزیر خارجہ مجید تخت روانچی نے دو ٹوک الفاظ میں کہا کہ اگر امریکہ اسرائیل کے ساتھ جنگ میں شامل ہوتا ہے تو ہمارے پاس بھی جواب دینے کے سوا کوئی راستہ نہیں ہوگا۔ ہم جہاں بھی ضروری ہدف نظر آئے، کارروائی کریں گے۔ یہ بات بالکل واضح اور سیدھی ہے، کیونکہ ہم اپنے دفاع میں کارروائی کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: الحمدللہ! ہر میدان سے خوشیوں اور خوش خبریوں کی ہوا چل پڑی ہے: وزیر اعلیٰ کی ارشد ندیم اور یاسر سلطان کو مبارکباد
جوہری مذاکرات کا فقدان
ایرانی نائب وزیر خارجہ کے مطابق ایران نے امریکہ یا اسرائیل سے جوہری مذاکرات دوبارہ شروع کرنے کے لیے کوئی رابطہ نہیں کیا۔ انہوں نے کہا کہ ہم نے کسی سے رابطہ نہیں کیا، ہم صرف اپنا دفاع کر رہے ہیں۔ اگرچہ ہم ہمیشہ سفارت کاری کی حمایت کرتے رہے ہیں لیکن ہم دھمکیوں کے سائے میں مذاکرات نہیں کر سکتے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی اخبار نے پاک بھارت کشیدگی کے دوران بھارتی میڈیا پر چلنے والی فیک نیوز کا پول کھول دیا
بمباری اور مذاکرات
جب ہمارے عوام روزانہ بمباری کا شکار ہوں، تو ہم مذاکرات کے لیے ہاتھ نہیں پھیلا سکتے، ہم کسی سے بھیک نہیں مانگ رہے۔ ایرانی نائب وزیر خارجہ نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ اسرائیلی حملے نے ایرانی عوام کو اپنی حکومت کے ساتھ مزید متحد کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: نومئی کیسز: 49 ملزمان کی سزاوں کے خلاف اپیلیں سماعت کیلئے مقرر
جوہری بم کا الزام
انٹرویو کے دوران خاتون میزبان نے سوال کیا کہ اسرائیل کا دعویٰ ہے کہ ایران جوہری بم بنانے کے قریب ہے، صدر ٹرمپ کا بھی یہی خیال ہے، حالانکہ اُن کے انٹیلی جنس چیف کا کہنا ہے کہ اُن کی اطلاعات کے مطابق ایسا نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کروڑوں برس پرانی ٹیڈپول کی باقیات دریافت
ایران کے دفاعی نظریات
ایرانی نائب وزیر خارجہ نے جواب دیا کہ نہیں، ہم یقینی طور پر بچ جائیں گے۔ دوسری اہم بات یہ ہے کہ ہم جوہری ہتھیاروں پر یقین نہیں رکھتے، جوہری ہتھیاروں کا ہماری دفاعی پالیسی میں کوئی مقام نہیں، بلکہ ہم سمجھتے ہیں کہ دنیا جوہری ہتھیاروں کے بغیر زیادہ بہتر جگہ ہوگی۔
مشرق وسطی میں غیر جوہری طاقتیں
ایرانی نائب وزیر خارجہ نے کہا کہ اصل میں جوہری ہتھیار کس کے پاس ہیں؟ مشرقِ وسطیٰ میں اسرائیلی حکومت کے پاس ہیں جبکہ سب سے جدید ترین ہتھیار امریکہ کے پاس ہیں، تو یہ وہ لوگ ہیں جو دنیا میں بدامنی، جنگ اور انتشار کے ذمہ دار ہیں۔