ایران اسرائیل جنگ: یورپی وزرائے خارجہ کا تہران کیساتھ جوہری مذاکرات کا فیصلہ
ایران اور اسرائیل کی کشیدگی
جنیوا (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایران اور اسرائیل کے درمیان جنگ کے معاملے کو بات چیت کے ذریعے حل کرنے کی کوششیں جاری ہیں۔ یورپی وزرائے خارجہ نے تہران کے ساتھ جوہری مذاکرات کا فیصلہ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 4 ماہ کے دوران ایک ارب 72 کروڑ کی بیرونی امداد ملی ، اقتصادی امور ڈویژن
مذاکرات کا آغاز
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق، یورپی وزرائے خارجہ نے ایران سے جوہری مذاکرات کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ ان مذاکرات کا آغاز جمعہ کو جنیوا میں ہوگا، جس میں برطانیہ، فرانس اور جرمنی کے وزرائے خارجہ شریک ہوں گے۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ حکومت نے سیاحتی مقامات پر سیاحوں کو جانے سے روک دیا
امریکی رضا مندی
خبر ایجنسی کے مطابق ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی بھی مذاکرات میں شرکت کریں گے۔ ان مذاکرات میں امریکی رضا مندی شامل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وینزویلا سے کشیدگی میں اضافہ، امریکہ نے ایف 35 طیارے پورٹو ریکو بھیجنے کا اعلان کردیا
یورپی وزرائے خارجہ کی ملاقات
یورپی وزرائے خارجہ پہلے یورپی یونین کی اعلیٰ سفارتکار کایا کالاس سے جرمنی کے مستقل مشن پر ملاقات کریں گے۔ اس کے بعد ایرانی وزیر خارجہ کے ساتھ مشترکہ اجلاس منعقد کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: پی ایس بی کا کھیلوں کی فیڈریشنز میں 2مدت سے زیادہ عہدوں پر برقرار رہنے کا نوٹس
اسرائیل کا مؤقف اور ایران کا جواب
جرمن سفارتی ذرائع کے مطابق، مذاکرات کا مقصد ایران سے سخت یقین دہانی حاصل کرنا ہے کہ وہ جوہری توانائی کا استعمال صرف پرامن مقاصد کے لیے کرے گا۔ دوسری طرف، اسرائیل کی کوشش ہے کہ وہ تہران کی جوہری ہتھیار بنانے کی صلاحیت کو ختم کرے۔
یہ بھی پڑھیں: چیف جسٹس کی تعیناتی، آئینی بینچ، اور سود کے خاتمے سے متعلق 26ویں آئینی ترمیم کے اہم نکات
میزائل اور ڈرون حملے
ایران نے آپریشن "وعدہ صادق سوم" کے تحت اسرائیل پر 11 بار میزائل اور ڈرون داغ دیئے۔ اس بار "سیجل" میزائل کا پہلی بار استعمال کیا گیا ہے, جو اپنی نوعیت کا غیر معمولی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حمیرا اصغر کی موت 7 اکتوبر کو ہوئی اور وہ مالی بحران کا شکارتھیں: تحقیقات میں انکشاف
ایران کی دھمکیاں
پاسداران انقلاب نے دعویٰ کیا کہ اسرائیل کے خلاف تازہ میزائل حملے میں پہلی بار دور مار کے "سجیل" بیلسٹک میزائل کا استعمال کیا گیا۔ اس کے علاوہ، آیت اللہ علی خامنہ ای نے اسرائیل کے خلاف جنگ کا آغاز کرنے کا اعلان کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پروفیسر ڈاکٹر رفیق احمد کے علم و فضل اور خوبصورت شخصیت نے ہمیں بہت متاثر کیا، انکے لیکچر کے بعد یوتھ موومنٹ کے مرکزی دفتر کی طرف دوڑ ہوتی۔
اسرائیلی حملے کی توثیق
اسرائیلی فوج نے ایران کے مختلف علاقوں میں فضائی حملے کیے اور دعویٰ کیا کہ وہ اب میزائل سسٹم اور انہیں ذخیرہ کرنے والے مقامات کو نشانہ بنائے گی۔
یہ بھی پڑھیں: ایران اور پاکستان کو غزہ میں صیہونی مظالم روکنے کیلئے مشترکہ اقدامات کی ضرورت ہے، علی خامنہ ای کا شہباز شریف سے ملاقات میں اظہار خیال
ایران کی سائبر کارروائیاں
ایران کی حکومت نے اسرائیل کی جانب سے سائبر حملوں کے پیش نظر ملک بھر میں انٹرنیٹ اور موبائل سروس بند کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم شہباز شریف کا 14 اگست یوم آزادی پر ای بائیک اسکیم کے باقاعدہ افتتاح کا اعلان
امریکی صدر کی منصوبہ بندی
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر حملے کے منصوبے کی منظوری دے دی ہے، مگر حتمی حکم ابھی جاری نہیں کیا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان ریلویز کی لیز اراضی کا غلط استعمال، ملازمین کی ملی بھگت سے گودام کے بجائے دکانیں بناکر کروڑوں روپے کمائے جانے کا انکشاف
ایران کا دفاعی مؤقف
ایرانی نائب وزیر خارجہ مجید تخت روانچی نے کہا ہے کہ اگر امریکہ اسرائیل کے ساتھ جنگ میں شامل ہوتا ہے تو ان کے پاس جوابی کارروائی کے سوا کوئی راستہ نہیں ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: افغان چیف سلیکٹر نے باہمی سیریز نہ کھیلنے پر آسٹریلوی کرکٹ بورڈ پر تنقید کی
موجودہ صورت حال
اتوار کے روز اسرائیل نے ایران کے دارالحکومت تہران سمیت مختلف علاقوں پر راکٹ داغے، جن میں مزید ایٹمی سائنسدان بھی جاں بحق ہوئے۔
اسرائیل کے خوف کی وجوہات
اسرائیلی فوج نے ایران کی جانب سے مزید بیلسٹک میزائل حملوں کے خدشے کا اظہار کیا، جبکہ ایرانی کمانڈر نے دعویٰ کیا ہے کہ کئی اسرائیلی ڈرونز کو گرا دیا گیا۔








