محرم الحرام سے پیشتر کچے کے علاقے اور ملحقہ اضلاع میں سیکیورٹی کے حوالے سے اہم فیصلے
سیکیورٹی فیصلے
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) محرم الحرام سے پیشتر کچے کے علاقے اور ملحقہ اضلاع میں سیکیورٹی کے حوالے سے اہم فیصلے کر لیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: سانحہ سوات کی تحقیقاتی رپورٹ میں نظام کی ناکامی، اعلیٰ سطح کی نااہلی، زمین پر قبضوں کا انکشاف
اجلاس کی تفصیلات
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر سیکرٹری داخلہ پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی نے کچہ ماچھکہ سیکیورٹی کے حوالے سے خصوصی اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس کے دوران کچے کے علاقے میں سیکیورٹی صورتحال اور فورسز کے پلان کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی جنوبی پنجاب محمد کامران خان، سپیشل سیکرٹری داخلہ فضل الرحمان، کمشنر اور آر پی او بہاولپور، ایڈیشنل سیکرٹری انٹرنل سیکیورٹی، ڈپٹی کمشنر اور ڈی پی او رحیم یار خان، اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے نمائندگان نے شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں: شام میں حزبِ اختلاف کی حلب پر قبضے کے بعد ایک اور بڑے شہر کی طرف پیش قدمی، بہت سے علاقے پر قبضہ
سیکرٹری داخلہ کا بیان
اجلاس سے خطاب میں سیکرٹری داخلہ پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی کا کہنا تھا کہ شہریوں کے جان و مال کا تحفظ اور امن و امان کا قیام اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے کچے میں باہمی کوآرڈینیشن کو بہتر بنائیں۔ سیکرٹری داخلہ نے ہدایت کی کہ انٹیلی جنس شئیرنگ سے جرائم پیشہ عناصر کے گرد گھیرا تنگ کیا جائے۔ محرم الحرام سے پیشتر کچے کے علاقے اور ملحقہ اضلاع میں سیکیورٹی انتظامات یقینی بنائے جائیں۔ حکومت پنجاب دہشت گردوں اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف ایکشن کے لئے بھرپور وسائل فراہم کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حالیہ واقعات کے سبب قطر اور دیگر ممالک نے اسرائیل کو تنہا کر دیا : نیتن یاہو
جوائنٹ چیک پوسٹس کی تعمیر
سیکرٹری داخلہ پنجاب نے کہا کہ کچہ ماچھکہ ایریا میں سیکیورٹی کیلئے 2 جوائنٹ چیک پوسٹس تعمیر کی جا رہی ہیں۔ جوائنٹ چیک پوسٹس کی تکمیل سے علاقے میں قانون کی حکمرانی میں مدد ملے گی۔ حکومت پنجاب نے कچے میں آپریشنز کے لئے جدید ڈرون، بکتر بند گاڑیاں اور کواڈکاپٹرز فراہم کیے جبکہ پولیس کی ضرورت کے مطابق مزید وسائل بھی فراہم کیے جائیں گے۔
اجلاس کے شرکاء کا نقطہ نظر
اجلاس کے شرکاء نے کہا کہ کچے میں کامیاب آپریشنز کے لئے پنجاب اور سندھ کی باہمی کوآرڈینیشن نہایت اہم ہے۔








