محرم الحرام سے پیشتر کچے کے علاقے اور ملحقہ اضلاع میں سیکیورٹی کے حوالے سے اہم فیصلے
سیکیورٹی فیصلے
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) محرم الحرام سے پیشتر کچے کے علاقے اور ملحقہ اضلاع میں سیکیورٹی کے حوالے سے اہم فیصلے کر لیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کا قومی دن دبئی میں روایتی جوش و خروش سے منایا گیا۔
اجلاس کی تفصیلات
تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب کی ہدایت پر سیکرٹری داخلہ پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی نے کچہ ماچھکہ سیکیورٹی کے حوالے سے خصوصی اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس کے دوران کچے کے علاقے میں سیکیورٹی صورتحال اور فورسز کے پلان کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس میں ایڈیشنل آئی جی جنوبی پنجاب محمد کامران خان، سپیشل سیکرٹری داخلہ فضل الرحمان، کمشنر اور آر پی او بہاولپور، ایڈیشنل سیکرٹری انٹرنل سیکیورٹی، ڈپٹی کمشنر اور ڈی پی او رحیم یار خان، اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے نمائندگان نے شرکت کی۔
یہ بھی پڑھیں: ملک میں ہفتہ وار مہنگائی میں اضافہ ریکارڈ، 16 اشیائے ضروریہ مہنگی ہوئیں
سیکرٹری داخلہ کا بیان
اجلاس سے خطاب میں سیکرٹری داخلہ پنجاب ڈاکٹر احمد جاوید قاضی کا کہنا تھا کہ شہریوں کے جان و مال کا تحفظ اور امن و امان کا قیام اولین ترجیح ہے۔ انہوں نے ہدایت کی کہ قانون نافذ کرنے والے ادارے کچے میں باہمی کوآرڈینیشن کو بہتر بنائیں۔ سیکرٹری داخلہ نے ہدایت کی کہ انٹیلی جنس شئیرنگ سے جرائم پیشہ عناصر کے گرد گھیرا تنگ کیا جائے۔ محرم الحرام سے پیشتر کچے کے علاقے اور ملحقہ اضلاع میں سیکیورٹی انتظامات یقینی بنائے جائیں۔ حکومت پنجاب دہشت گردوں اور جرائم پیشہ عناصر کے خلاف ایکشن کے لئے بھرپور وسائل فراہم کر رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سرینگر کے نگام پولیس اسٹیشن میں دھماکہ، 8 اہلکار زخمی
جوائنٹ چیک پوسٹس کی تعمیر
سیکرٹری داخلہ پنجاب نے کہا کہ کچہ ماچھکہ ایریا میں سیکیورٹی کیلئے 2 جوائنٹ چیک پوسٹس تعمیر کی جا رہی ہیں۔ جوائنٹ چیک پوسٹس کی تکمیل سے علاقے میں قانون کی حکمرانی میں مدد ملے گی۔ حکومت پنجاب نے कچے میں آپریشنز کے لئے جدید ڈرون، بکتر بند گاڑیاں اور کواڈکاپٹرز فراہم کیے جبکہ پولیس کی ضرورت کے مطابق مزید وسائل بھی فراہم کیے جائیں گے۔
اجلاس کے شرکاء کا نقطہ نظر
اجلاس کے شرکاء نے کہا کہ کچے میں کامیاب آپریشنز کے لئے پنجاب اور سندھ کی باہمی کوآرڈینیشن نہایت اہم ہے۔








