ایرانی بیلسٹک میزائل میں کلسٹر بم وار ہیڈ کا استعمال: اسرائیلی میڈیا

ایران کا اسرائیل پر بیلسٹک میزائل حملہ
تل ابیب (ڈیلی پاکستان آن لائن) اسرائیلی اخبار "دی ٹائمز آف اسرائیل" نے دعویٰ کیا ہے کہ ایران کی جانب سے آج اسرائیل پر داغے گئے کم از کم ایک بیلسٹک میزائل میں کلسٹر بم وار ہیڈ نصب تھا، جس کی تصدیق اسرائیلی فوج کے "ہوم فرنٹ کمانڈ" نے کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: امریکی نائب صدر جے ڈی وانس بھارت کا دورہ کریں گے، کیامصروفیات ہوں گی ؟ اہم تفصیلات جانیے
کلسٹر بم وار ہیڈ کا اثر
رپورٹ کے مطابق، کلسٹر بم وار ہیڈ والے میزائل جب ہدف کی طرف گرتے ہیں تو وہ ہوا میں پھٹ کر چھوٹے چھوٹے متعدد بم گراتے ہیں، جو مختلف جگہوں پر پھیل کر نقصان پہنچاتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت اور تحریک انصاف کے مذاکرات بے نتیجہ ختم
آزور میں حملہ
ان ہی میں سے ایک ذیلی بم (submunition) نے آج کے حملے میں آزور نامی اسرائیلی علاقے میں ایک رہائشی گھر کو نشانہ بنایا، جس سے جانی نقصان کی اطلاعات تو نہیں، مگر املاک کو نقصان ضرور پہنچا۔
یہ بھی پڑھیں: سٹاک مارکیٹ میں تیزی برقرار، 100 انڈیکس آج بھی ایک لاکھ سے متجاوز
ایران کے بیلسٹک میزائلوں کی مخصوصیت
اخبار سے وابستہ ایک صحافی نے ایکس (ٹوئٹر) پر لکھا کہ "ایران نے دعویٰ کیا ہے کہ وہ ایسے بیلسٹک میزائل رکھتا ہے جو 'ملٹیپل انڈیپنڈنٹلی ٹارگیٹیبل ری انٹری وہیکلز' (MIRV) ٹیکنالوجی کے حامل ہیں، یعنی ایک ہی میزائل کئی اہداف کو نشانہ بنا سکتا ہے۔"
یہ بھی پڑھیں: استور سے راولپنڈی جانے والی باراتیوں کی کوسٹر دریا میں گر گئی ،ایک میت نکال لی گئی، 22کی تلاش جاری
عوامی احتیاطی تدابیر
الجزیرہ کے مطابق اسرائیلی فوج نے عوام کو خبردار کیا ہے کہ "اگر زمین پر کوئی میزائل کا باقی ماندہ حصہ یا مشکوک شے نظر آئے تو اس کے قریب نہ جائیں، کیونکہ یہ دھماکے سے پھٹ سکتی ہے اور جان لیوا ہو سکتی ہے۔"
خطرے کا احساس
اس انکشاف کے بعد اسرائیل میں خطرے کا احساس مزید بڑھ گیا ہے، خاص طور پر شہری علاقوں میں جہاں ایسے ہتھیار وسیع پیمانے پر نقصان پہنچا سکتے ہیں۔