پی آئی اے کی نجکاری کی دوسری کوشش، نجکاری کمیشن کو 8 فریقین سے اظہار دلچسپی کی درخواستیں موصول
پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کی نجکاری کی کوشش
ا سلام آ باد(ڈیلی پاکستان آن لائن) حکومت کی جانب سے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی نجکاری کی دوسری کوشش کی جا رہی ہے، نجکاری کمیشن کو 8 فریقین کی جانب سے اظہارِ دلچسپی کی درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: امریکہ میں گوشت خور مکھیوں کے خاتمے کے لیے کروڑوں مکھیوں کی افزائش کا منصوبہ
درخواستوں کی تفصیلات
ڈان کے مطابق وزارتِ نجکاری کی جانب سے جاری اعلامیے میں بتایا گیا ہے کہ کمیشن نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کارپوریشن لمیٹڈ کے 51 سے 100 فیصد حصص اور انتظامی کنٹرول کی نجکاری کے لیے اظہارِ دلچسپی کی درخواستیں طلب کی ہیں، جس کی آخری تاریخ آج (19 جون 2025) تھی، یہ عمل پی آئی اے کی نجکاری کی دوسری کوشش کے تحت کیا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پریانکا چوپڑا کی کامیابی نے ان کے بھائی کو کیا نقصان پہنچا یا؟
موصول ہونے والے فریقین
اعلامیے میں بتایا گیا کہ نجکاری کمیشن کو جن 8 فریقین سے اظہارِ دلچسپی کی درخواستیں موصول ہوئیں، ان میں شامل ہیں:
- لکی سیمنٹ لمیٹڈ
- حب پاور ہولڈنگز لمیٹڈ
- کوہاٹ سیمنٹ کمپنی لمیٹڈ
- میٹرو وینچرز (پرائیویٹ) لمیٹڈ
- عارف حبیب کارپوریشن لمیٹڈ
- فاطمہ فرٹیلائزر کمپنی لمیٹڈ
- سٹی سکولز (پرائیویٹ) لمیٹڈ
- لیک سٹی ہولڈنگز (پرائیویٹ) لمیٹڈ
- اے کے ڈی گروپ
- ایئر بلیو لمیٹڈ
- آگیومنٹ سیکیورٹیز اینڈ انویسٹمنٹس (پرائیویٹ) لمیٹڈ
- سرین ایئر (پرائیویٹ) لمیٹڈ
- حبیب رفیق انجینئرنگ (پرائیویٹ) لمیٹڈ
- فوجی فرٹیلائزر کمپنی لمیٹڈ
- سردار محمد اشرف ڈی بلوچ (پرائیویٹ) لمیٹڈ
یہ بھی پڑھیں: 26 نومبر احتجاج کیس: پی ٹی آئی رہنماؤں کی عبوری ضمانتوں میں توسیع
اگلا مرحلہ
اعلامیے میں مزید کہا گیا ہے کہ نجکاری کمیشن ان پارٹیوں کی طرف سے جمع کروائی گئی درخواستوں کا جائزہ لے گا تاکہ قبل از منظوری کے معیار پر پورا اترنے والی پارٹیوں کی تصدیق کی جا سکے، تصدیق کے بعد انہیں اگلے مرحلے میں ورچوئل ڈیٹا روم تک رسائی دی جائے گی تاکہ وہ خریدار کی طرف سے ضروری جانچ پڑتال انجام دے سکیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت نے پاکستان کو گرے لسٹ میں ڈالنے کے لیے ایف اے ٹی ایف میں درخواست دے دی
پچھلا پس منظر
واضح رہے کہ 27 مئی کو وفاقی حکومت نے پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز کی نجکاری کے لیے اظہار دلچسپی کی درخواستیں جمع کرانے کی تاریخ 3 جون سے بڑھا کر 19 جون کر دی تھی۔ پی آئی اے کے کور اور نان کور بزنس کو الگ الگ کیا گیا ہے، پی آئی اے کے اثاثے اور واجبات پی آئی اے ہولڈنگ کمپنی لمٹیڈ کو منتقل کیے گئے ہیں۔
پچھلی کوششیں
واضح رہے کہ وفاقی حکومت نے گزشتہ سال پی آئی اے کی نجکاری کی کوشش کی تھی جو کامیابی نہیں ہوئی تھی۔ پچھلے سال جب توقع سے انتہائی کم بولی لگنے پر نجکاری بورڈ نے قومی ایئرلائن کی نجکاری کے لیے موصول ہونے والی بولیاں مسترد کردی تھیں۔ یاد رہے کہ پی آئی اے کی نجکاری کے لیے گزشتہ سال 31 اکتوبر کو بولی کھولی گئی تھی اور قومی ایئر لائن کے 60 فیصد حصص کی نجکاری کے لیے 85 ارب روپے کی خواہاں حکومت کو صرف 10 ارب روپے کی بولی موصول ہوئی تھی جو منظور نہیں کی گئی تھی۔








