موساد کے ایجنٹس کو پکڑنے والی ایرانی یونٹ کا سربراہ خود اسرائیلی ایجنٹ نکلا، سابق ایرانی صدر احمدی نژاد کا انکشاف

ایرانی سابق صدر کا انکشاف
تہران(ڈیلی پاکستان آن لائن) ایران کے سابق صدر محمود احمدی نژاد نے انکشاف کیا ہے کہ ایران میں موساد کے خلاف کام کرنے والی خفیہ ایجنسی کی یونٹ کا سربراہ خود اسرائیلی ایجنٹ تھا۔
یہ بھی پڑھیں: خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی کو دہشت گرد اپنا ہمدرد سمجھتے ہیں، طلال چوہدری
دوہرے ایجنٹوں کی تعداد
ترک نشریاتی ادارے CNN Turk کو انٹرویو دیتے ہوئے احمدی نژاد نے دعویٰ کیا کہ اس یونٹ میں شامل مزید 20 اہلکار بھی دوہرے ایجنٹ ثابت ہوئے، جو اسرائیلی خفیہ ادارے موساد کے لیے کام کر رہے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: خیر پور ناتھن شاہ؛ ٹیچر کی چھٹی جماعت کی طالبہ سے شادی
حساس معلومات کی فراہمی
احمدی نژاد کے مطابق ان ایجنٹوں نے اسرائیل کو ایران کے حساس جوہری پروگرام سے متعلق اہم معلومات فراہم کیں۔ انہوں نے الزام لگایا کہ انہی ایجنٹوں کی مدد سے موساد نے 2018 میں تہران سے جوہری پروگرام کی خفیہ دستاویزات چوری کیں جنہیں بعد ازاں اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے دنیا کے سامنے پیش کیا۔
یہ بھی پڑھیں: متحدہ عرب امارات نے بھی افغان باشندوں کو واپس بھیجنا شروع کردیا
امریکی صدر کی قائل کرنے میں کردار
یہی انکشافات بعد ازاں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو جوہری معاہدے سے علیحدگی پر قائل کرنے میں اہم کردار ادا کرتے رہے۔
ایجنٹوں کی شناخت اور فرار
احمدی نژاد کے مطابق موساد کے لیے کام کرنے والے یہ تمام افراد 2021 میں شناخت ہو چکے تھے، تاہم وہ ملک سے فرار ہونے میں کامیاب ہو گئے اور اب اسرائیل میں مقیم ہیں۔