حزب اللہ کا جھنڈا لہرانے کے الزام میں آئرش گلوکار پر دہشت گردی کی فرد جرم عائد

آئرلینڈ کے گلوکار کی عدالت میں پیشی
لند ن(ڈیلی پاکستان آن لائن) حزب اللہ کا جھنڈا لہرانے کے الزام میں قانونی مقدمے کا سامنا کرنے والے آئرلینڈ کے میوزیکل بینڈ ’نیکیپ‘ کے گلوکار 27 سالہ لیام اوہانا فلسطین رومال پہن کر عدالت میں پیش ہوگئے۔
یہ بھی پڑھیں: فٹسال لیول-1 کوچنگ کورس 2024 بیچ 2، لاہور میں مکمل ہو گیا
فرد جرم کا عائد ہونا
ڈان نے خبر رساں ادارے ’ایجنسی پریس فرانس‘ (اے ایف پی) کے حوالے سے بتایا کہ لیام اوہانا 18 جون کو عدالت میں پیش ہوئے، جہاں ان پر دہشتگردی کے الزام میں فردِ جرم عائد کی گئی۔ ان پر الزام ہے کہ انہوں نے لندن میں نومبر 2024 میں ہونے والے ایک کنسرٹ کے دوران حزب اللہ کا جھنڈا لہرایا۔
یہ بھی پڑھیں: چیمپئینز ٹرافی 2025 کے شیڈول سے متعلق اہم خبر آگئی
تازہ معلومات
گزشتہ ماہ مئی میں ان پر عدالت نے فرد جرم عائد کی تھی لیکن اس وقت یہ نہیں بتایا گیا تھا کہ ان پر کس الزام کے تحت فرد جرم عائد کی گئی اور اب عدالت میں ان پر دہشت گردی کے الزام میں فرد جرم عائد کردی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: ورلڈ چیمپین شپ آف لیجنڈز کے فائنل میچ میں جنوبی افریقہ چیمپینز نے پاکستان چیمپینز کو شکست دے دی
مداحوں کی حمایت
نوجوان ریپر ویسٹ منسٹر میجسٹریٹس کورٹ میں فلسطینی کفیہ (رومال) پہنے سیاہ چشمے لگائے پیش ہوئے۔ عدالت کے باہر اور اندر موجود ان کے سینکڑوں مداحوں کی جانب سے ”فری فلسطین“ اور ”نیکیپ“ کے نعرے بھی لگائے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: کوئٹہ خودکش دھماکا: حکومت بلوچستان کا 3 روزہ سوگ کا اعلان
گلوکار کا ردعمل
مختصر سماعت کے دوران گلوکار نے خود پر لگے الزامات کو مسترد کرتے ہوئے انہیں سیاسی قرار دیا۔ انہوں نے صرف اپنا مختصر تعارف اور خود پر لگے الزامات کو مسترد کرنے کا بیان دیا۔ عدالت نے اوہانہ کو ضمانت پر رہا کر دیا اور اگلی سماعت 20 اگست کو مقرر کرنے کے بعد سماعت ملتوی کردی۔
قانونی صورتحال
خیال رہے کہ ایران اور لبنان کی حمایت یافتہ تنظیم حزب اللہ پر برطانیہ میں پابندی ہے اور اس کے جھنڈے یا نام کا استعمال قانونی جرم ہے۔ میوزیکل بینڈ نیکیپ اور اوہانا حالیہ عرصے میں غزہ پر جنگ اور اسرائیل کے خلاف بیانات کے باعث خبروں میں رہا ہے。