پاکستان کی سفارتی فتوحات، امریکہ کا اعتماد، اور بھارت کی پراپیگنڈہ مہم

پاکستان کی شاندار سفارتی کامیابیاں
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) حالیہ دنوں میں پاکستان کی سفارتی محاذ پر شاندار کامیابیوں اور خاص طور پر واشنگٹن میں اعلیٰ سطحی ملاقاتوں کے بعد، بھارتی میڈیا نے ایک بار پھر اپنی پرانی روش اپناتے ہوئے بے بنیاد پراپیگنڈہ مہم کا آغاز کر دیا ہے۔ کسی بھی قابلِ اعتبار ثبوت کے بغیر پھیلائی گئی اس مہم کو بھارت کی علاقائی سفارتکاری میں کم ہوتی ہوئی حیثیت اور پاکستان کی بڑھتی ہوئی سفارتی ساکھ کے خلاف ایک مایوس کن ردعمل کے طور پر دیکھا جا رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: لاہور اور شاہدرہ سے آج بڑا ریلہ گزرے گا، پی ڈی ایم اے کا انتباہ
آرمی چیف کا دورۂ امریکہ
پاکستان کے آرمی چیف فیلڈ مارشل سید عاصم منیر کے دورۂ امریکہ کو اس تبدیلی کا مرکزی نکتہ قرار دیا جا رہا ہے۔ ان کا امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے پرتپاک استقبال، اعزازی ظہرانہ، اور صدر ٹرمپ کے الفاظ: "I love Pakistan" نے بھارتی سیاسی و صحافتی حلقوں میں نمایاں بے چینی پیدا کر دی ہے۔ حسبِ روایت، بھارتی چینلز جیسے CNN-News18 اور را سے منسلک سوشل میڈیا اکاؤنٹس نے اس تاریخی سفارتی کامیابی کو کمزور کرنے کے لیے جھوٹے اور بے بنیاد بیانیے گھڑنے شروع کر دیے۔
یہ بھی پڑھیں: دیہی خواتین کو مفت گائیں ،بھینس ملیں گی، وزیر اعلیٰ مریم نواز نے لائیو سٹاک کا منفرد پروگرام متعارف کرو ادیا ، کیسے اپلائی کرنا ہے ؟ جانیے.
بھارتی میڈیا کا برکہ مہم
اپنے سفارتی ناکامیوں کا اعتراف کرنے کے بجائے، بھارت نے ایک مرتبہ پھر جعلی خبروں اور گمراہ کن معلومات کا سہارا لیا ہے۔ مارکۂ حق کے موقع پر ہونے والی خفت ابھی تک ان کے لیے دردِ سر بنی ہوئی ہے، اور اب وہ مصنوعی خبروں، AI سے بنائی گئی ویڈیوز اور کھلی جھوٹ پر مبنی رپورٹس کے ذریعے عالمی برادری کی توجہ ہٹانے کی کوشش کر رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ہم تصور بھی نہیں کر سکتے کہ ہندوستان میں مسلمانوں کے ساتھ کیسا برتاؤ ہوتا تھا، ان کی نظر میں ہم ملیچھ تھے، آج بھی ہیں، بڑی مایوسی ہوتی ہے کہ ہم نے پاکستان کو کیا بنا دیا۔
جھوٹے دعوے اور حقیقت
بھارتی میڈیا نے جھوٹا دعویٰ کیا کہ امریکی صدر ٹرمپ نے پاکستان سے ایران کے خلاف فضائی اور زمینی اڈوں کی درخواست کی ہے۔ حقیقت میں نہ تو کوئی ایسی درخواست کی گئی، اور نہ ہی کوئی رسمی بات چیت اس معاملے پر ہوئی۔ یہ جھوٹ صرف پاکستان کو خطے میں تنازعات میں ملوث کرنے اور اس کی سفارتی کامیابیوں کو نقصان پہنچانے کے لیے پھیلائے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف کے اہم رہنما کو جیل سے رہائی کے بعد پھر گرفتار کر لیا گیا
بھارت کی مایوسی کی وجوہات
ایسی جھوٹی خبروں سے نہ صرف حقائق کو مسخ کیا گیا بلکہ ایک امریکی صدر کو بھی جھوٹے بیانیے میں گھسیٹنے کی کوشش کی گئی۔ یہ اقدام بھارتی میڈیا کے انتہائی غیر ذمہ دارانہ رویے اور عالمی سفارتی منظرنامے میں پاکستان کی بڑھتی ساکھ کے خلاف شدید بوکھلاہٹ کو ظاہر کرتا ہے۔ بھارت کی مایوسی کی جڑیں اس کی حالیہ سفارتی اور عسکری ہزیمتوں میں پیوست ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاک، ترک وزرائے خارجہ میں ٹیلیفونک رابطہ، باہمی مفاد کے امور پر تعاون بڑھانے پر اتفاق
پاکستان کا ذمہ دارانہ کردار
پاکستان کو عالمی سطح پر تنہا کرنے کی بھارتی کوششیں ناکام ہو چکی ہیں، اور اندرونی خلفشار اور جارحانہ پالیسیوں پر بھارت کو بین الاقوامی تنقید کا سامنا ہے۔ اس کے برعکس، پاکستان نے ذمہ دارانہ علاقائی کردار اور اسٹریٹیجک سفارتکاری کے ذریعے خود کو ایک امن پسند اور باوقار ریاست کے طور پر منوایا ہے۔
مستقبل کی حکمت عملی
بھارت تاہم، جھوٹ، انکار اور پراپیگنڈے کے چکر میں پھنسا ہوا نظر آتا ہے۔ بھارت کی یہ جھوٹی مہم اگرچہ متوقع تھی، مگر یہ اس کے اندرونی اضطراب اور سفارتی بے بسی کی واضح عکاسی کرتی ہے۔ پاکستان کی قیادت کو چاہیے کہ وہ اپنی موجودہ سفارتی پیشرفت، حکمت عملی اور قومی یکجہتی پر توجہ مرکوز رکھے تاکہ ملک کو عالمی سطح پر مزید کامیابیاں حاصل ہوں۔