میں نہ یوٹیوبر ہوں نہ ہی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ، سلمان اکرم راجہ کا جسٹس مسرت ہلالی سے مکالمہ

سپریم کورٹ میں مکالمہ
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) سپریم کورٹ کے آئینی بنچ میں مخصوص نشستوں سے متعلق کیس میں جسٹس مسرت ہلالی اور کنول شوذب کے وکیل سلمان اکرم راجہ کے درمیان مباحثہ ہوا۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں شمسی توانائی کی صلاحیت 4.1 گیگاواٹ تک پہنچ گئی، پیرووسکائٹ سولر سیلز کا مستقبل قرار
سماعت کا اہم پہلو
دوران سماعت، جسٹس مسرت ہلالی نے سوال اٹھایا کہ کیا ووٹ ڈالنے کا اختیار 10 سال کی عمر میں مل جاتا ہے؟ سلمان اکرم راجہ نے جواب دیا کہ ووٹ کے حق کی عمر کا تعین قانون نے کیا ہے۔ انہوں نے مزید وضاحت کی کہ کچھ حقوق صرف شہریوں کو حاصل ہوتے ہیں، جبکہ کچھ حقوق قانون کے ذریعے ریگولیٹ کیے جاتے ہیں اور کچھ حقوق پیدائشی ہوتے ہیں۔
وکیل کی وضاحت
سلمان اکرم راجہ نے بتایا کہ میں نہ یوٹیوبر ہوں اور نہ ہی سوشل میڈیا ایکٹوسٹ۔ جسٹس مسرت ہلالی نے کہا کہ یوٹیوبرز بھی اس وقت اپنا ذہن استعمال کریں گے جب عدالت میں مناسب جواب مل جائے گا۔ سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ ایک وکیل آخری وقت تک سیکھتا رہتا ہے۔