اے ایس پی شہربانو کو پولیس قوانین سے متعلق تبصرہ کرنا مہنگا پڑ گیا

شہر بانو کی بیان بازی کا اثر
لاہور (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان کی معروف اے ایس پی شہر بانو کو سوشل میڈیا پر ناکہ پر روکنے اور تلاشی لینے کے معاملے پر بیان دینا مہنگا پڑ گیا ہے اور اس بیان پر سینئر پولیس افسران اور سی سی پی او نے ان کی سرزنش کی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پی ٹی آئی رہنماوں کی گرفتاری پر شیخ وقاص اکرم نے توہین عدالت کی درخواست دائر کرنے کا اعلان کردیا
تفصیلات کا خلاصہ
تفصیلات کے مطابق شہر بانو کا نجی ٹی وی کے پوڈ کاسٹ میں دیا گیا پولیس ناکوں سے متعلق بیان سوشل میڈیا پر شدید وائرل ہوگیا، جس کے باعث پولیس کی ایمرجنسی ہیلپ لائن 15 پر کالز کا رش لگ گیا اور سینکڑوں کی تعداد میں کالز موصول ہونے لگیں، جس نے پولیس ڈپارٹمنٹ کیلئے مشکلات کھڑی کر دیں۔ اس معاملے کو سامنے رکھتے ہوئے اعلیٰ پولیس افسران کی جانب سے شہر بانو کو طلب کیا گیا اور سرزنش کی گئی۔
پوڈ کاسٹ میں گفتگو
یاد رہے کہ شہر بانو نے پوڈ کاسٹ میں گفتگو کرتے ہوئے کہا تھا کہ ناکے پر پولیس افسر کو اتنا حق حاصل ہے کہ وہ آپ سے شناختی کارڈ مانگ سکتے ہیں، وہ اپنی ایپلی کیشن میں آپ کا شناختی کارڈ نمبر ڈالیں گے تو آپ کی ساری معلومات آ جائیں گی کہ آپ کسی کیس میں اشتہاری تو نہیں ہیں۔ اگر آپ ہیں تو وہ آپ کو لے جائیں گے لیکن اگر آپ کلیئر ہیں تو وہ آپ کو روک نہیں سکتے، آپ کی گاڑی کی تلاشی نہیں لے سکتے۔ اگر آپ کو ایسے روکا جاتا ہے اور تنگ کیا جاتا ہے تو پھر آپ 15 پر کال کریں، اور اسے کہیں کہ اگر تم نے بدتمیزی کی تو میں 15 پر کال کروں گا، وہ ڈر جائیں گے۔ آپ پولیس والوں سے بدتمیزی نہ کریں، صرف 15 پر کال کریں اور اپنی شکایت دیں۔