ایران اسرائیل جنگ سے بلوچستان کیوں متاثر ہورہا ہے؟

ایران اور اسرائیل جنگ کے اثرات
کوئٹہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ کے اثرات اب بلوچستان پر بھی نمایاں ہونے لگے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں خون کی قلت بڑا مسئلہ، شہری عطیہ کریں: وزیراعظم کی اپیل
پاک-ایران سرحدی کراسنگ پوائنٹس کی بندش
نجی ٹی وی جیونیوزکے مطابق ایران سے ملحقہ بلوچستان کے سرحدی علاقے طویل عرصے سے ایرانی پیٹرول کی اسمگلنگ کا اہم مرکز سمجھے جاتے تھے، تاہم ایران اور اسرائیل کے درمیان جاری جنگ کے باعث پاک-ایران سرحدی کراسنگ پوائنٹس کی بندش سے یہ سارا کاروبارٹھپ ہو کر رہ گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: شریف خاندان نے پرانی روش اپنا کر دھاندلی نہیں کھلم کھلا ’’دھاندلا‘‘ کیا: بیرسٹر سیف
ایرانی پیٹرول کی قلت اور کرایوں میں اضافہ
صوبے بھر میں ایرانی پٹرول نایاب ہو چکا ہے حتیٰ کہ کوئٹہ کے گلی کوچوں میں قائم سینکڑوں منی پیٹرول پمپس بھی بند ہو چکے ہیں جس کے نتیجے میں رکشہ ڈرائیورز اور دیگر ٹرانسپورٹ مالکان نے کرایوں میں نمایاں اضافہ کر دیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بلاول عوامی مینڈیٹ سے پاکستان کے اگلے نوجوان وزیراعظم ہوں گے، صدر زرداری
ایل پی جی گیس کی قلت کا خدشہ
دوسری جانب ایل پی جی گیس کا بھی خطرہ ہے کہ وہ ختم ہونے والی ہے جس کے باعث اس کے ریٹس بھی بڑھنے والے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل شام پر مسلسل فضائی حملے کیوں کر رہا ہے؟ دیرینہ دشمن کو کمزور کرنے کی کوشش یا کیمیلائی ہتھیاروں کی تلاش؟
ایرانی اشیاء کی قیمتوں میں اضافہ
کوئٹہ کی مارکیٹوں میں ایرانی اشیاء کی شدید قلت کے باعث ان کی قیمتیں دُگنی ہوگئی ہیں۔ ایران اسرائیل جنگ سے قبل کوئٹہ میں ایرانی اشیائے خورونوش کی فروخت عام تھی۔ شہر کے مختلف علاقوں کی مارکیٹوں اور دکانوں میں ایرانی کوکنگ آئل، گھی، بسکٹ، خشک میوہ جات، کمبل، دہی، لسی اور دیگر اشیاء بآسانی دستیاب رہتی تھیں، تاہم اب پاک-ایران سرحد کی بندش سے نہ صرف ان اشیاء کی قلت پیدا ہونے لگی ہے بلکہ قیمتوں میں بھی نمایاں اضافہ دیکھا جا رہا ہے۔
حکومت کی جانب سے اقدامات کی ضرورت
شہریوں کا کہنا ہے کہ اشیاء کی دستیابی یقینی بنانے اور مہنگائی پر قابو پانے کے لیے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو فوری، مؤثر اور جامع اقدامات کرنا ہوں گے۔