وفاق ہمارے پیسے ادا کرے تاکہ صوبے کے حالات بہتر ہوں: میر یونس عزیز زہری

صوبے کی مالی حالت پر تبصرہ
کوئٹہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) پلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر میر یونس عزیز زہری نے کہا ہے کہ وفاق ہمارے پیسے ادا کرے تاکہ صوبے کے حالات بہتر ہوں۔
یہ بھی پڑھیں: لالو پرساد یادو نے بیٹے کو پارٹی اور خاندان سے نکال دیا، وہ بھی 6 سال کے لیے۔ وجہ کیا تھی؟ آپ بھی جانیے
بجٹ کی صورتحال
نجی ٹی وی دنیا نیوز کے مطابق کوئٹہ میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے میر یونس عزیز زہری کا کہنا تھا کہ بلوچستان کا بجٹ پیش ہو چکا ہے، بجٹ میں آمدن ناکافی ہے، اپنی آمدن کو بڑھائیں، وفاق ہماری پوری رقم ادا کرے تاکہ صوبے کے حالات بہتر بنائے جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: سندھ حکومت نے یکم مئی کو عام تعطیل کا اعلان کردیا
سرپلس بجٹ پر وضاحت
انہوں نے کہا کہ وزیر خزانہ نے کہا کہ بجٹ سرپلس ہے، اعداد و شمار میں فرق ہے، ہماری معلومات کے مطابق 52 ارب روپے سرپلس ہے، جبکہ وزیر خزانہ نے 36 ارب سرپلس کہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ستاروں کی روشنی میں آپ کا آج (جمعے) کا دن کیسا رہے گا؟
ترقیاتی بجٹ کا تجزیہ
بلوچستان اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر کا کہنا تھا کہ ترقیاتی مدمیں 16 ارب 15 کروڑ روپے رکھے گئے ہیں، صحت اور زراعت کے شعبے کے لیے کم رقم رکھی گئی ہے، بجٹ خرچ کرنے کا طریقہ کار واضح نہیں، طریقے سے خرچ ہونے چاہیے۔
تعلیمی اور صحت کے مسائل
میر یونس عزیز زہری کا مزید کہنا تھا کہ ایجوکیشن پر 1 کھرب سے زائد خرچ کرتے ہیں، مگر زرلٹ اس تناسب سے نہیں آرہا ہے، بلوچستان کا سب سے بڑا مسئلہ پینے کے پانی کا ہے، پی ایچ ای کے 11 ارب ناکافی ہیں۔