امریکی صدر کا ایران کی تین جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کا اعلان، ایران کے ایک اعلیٰ عہدیدار کا ردعمل بھی آگیا

امریکی صدر کا ایران کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کا اعلان
تہران (ویب ڈیسک) امریکی صدر نے ایران کی تین جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کا اعلان کیا جس پر ایران کے ایک اعلیٰ عہدیدار کا ردعمل بھی آیا۔
یہ بھی پڑھیں: ستمبر 1966ء میں یوتھ موومنٹ کے سہ ماہی اجلاس میں غور کیا گیا کہ ہم اس پوزیشن میں ہیں کہ کسی سماجی برائی کے خلاف تحریک برپا کر سکیں
ایران کے عہدیدار کا ردعمل
بی بی سی اردو کے مطابق ایران کے سرکاری نشریاتی ادارے کے ڈپٹی پولیٹیکل ڈائریکٹر حسن عابدینی کا کہنا تھا کہ 'ایران نے کچھ عرصہ قبل ان تین جوہری تنصیبات کو خالی کرا لیا تھا، جنھیں سنیچر اور اتوار کی درمیانی شب امریکہ کی جانب سے نشانہ بنایا گیا۔' ان کا یہ بھی کہنا ہے کہ اگر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی بات سچ بھی ہے تو ایران کو 'کوئی بڑا دھچکا نہیں لگا کیونکہ مواد پہلے ہی ان مقامات سے نکال لیا گیا تھا۔'
حملے کی تفصیلات
حسن عابدینی کا یہ بیان امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران کے تین جوہری تنصیبات کو نشانہ بنانے کے اعلان کے بعد سامنے آیا ہے کہ جس میں اُن کی جانب سے کہا گیا تھا کہ امریکی فوج نے ایران کی تین جوہری تنصیبات پر حملے مکمل کر لیے ہیں جن میں فورڈو، نطنز اور اصفہان شامل ہیں۔