ایران اسرائیل جنگ، سعودی عرب سے پروازوں کی اوور فلائنگ دگنی ہوگئی

سعودی عرب سے غیر ملکی پروازوں میں اضافہ
جد ہ (ڈیلی پاکستان آن لائن) اسرائیل کے ایران پر حملوں کے بعد سے جاری جنگ کی وجہ سے سعودی عرب سے غیر ملکی پروازوں کی اوور فلائنگ دگنی ہو گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: اسرائیل نے غزہ کے 77 فیصد علاقے پر قبضہ جما لیا
نئی فضائی راستوں کی ضرورت
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق 13 جون سے ایرانی اور عراقی فضائی حدود کی بندش کے بعد جو پروازیں عام طور پر ان دونوں ممالک میں سے گزرتی تھیں، انہیں منزلوں کے لیے نئے راستوں کی ضرورت ہوئی، جس کے لیے بیشتر راستے سعودی عرب سے بنے۔
یہ بھی پڑھیں: میرا جسم میری مرضی کا مطلب فحاشی نہیں بلکہ خود مختاری ہے: میرا سیٹھی
فلائٹ ریڈار کے اعداد و شمار
فلائٹ ریڈار کے جاری کردہ اعداد و شمار کے مطابق مئی کے وسط میں سعودی عرب کی فضائی حدود سے یومیہ اوسط 700 پروازیں گزرتی تھیں، جو 13 جون کے بعد سے بڑھ کر 1400 پروازیں ہوگئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان کے راستے تجارت بند، بھارت کو 1.14 ارب ڈالر کا نقصان
بڑے ائیرلائنز پر اثرات
تجزیہ کے مطابق اس سلسلے میں مشرق وسطیٰ کی 3 بڑی ائیرلائنز کی یورپ اور شمالی امریکہ کیلئے پروازیں زیادہ متاثر ہوئی ہیں، جن میں سے قطر ائیر ویز عام طور پر عراق سے گزرتی ہیں جبکہ امارات ائیر عراق اور ایران کے درمیان کا راستہ اپناتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پہلگام واقعہ پر بی جے پی رہنما بوکھلاہٹ کا شکار، عام اینٹینا کو خفیہ ڈیوائس سمجھ بیٹھے، کشمیریوں پر الزام بھی تھوپ دیا
فلائی دبئی کی مشکلات
اس کے علاوہ فلائی دبئی کی ایرانی فضائی حدود تک رسائی کے نقصان نے ائیر لائن کے لیے پرواز کے اوقات میں اضافہ کر دیا ہے کیونکہ اب اسے دبئی کے شمال میں منزلوں تک پہنچنے کے لیے پاکستان اور افغانستان کے راستے مزید مشرق کا راستہ اختیار کرنا پڑ رہا ہے۔
پروازوں کے دورانیے میں اضافہ
مثال کے طور پر دبئی سے ماسکو تک ائیر لائن کی پروازیں تقریباً 5 گھنٹے کی تھیں جو جنگ کے بعد سے بڑھ کر تقریباً 7 گھنٹے تک چلی گئی ہیں۔