کیا امریکی حملوں میں ایرانی جوہری تنصیبات مکمل تباہ ہوگئیں؟

امریکہ کا ایران کی جوہری تنصیبات پر حملہ
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکہ نے ایران اسرائیل جنگ میں مداخلت کرتے ہوئے ایران کی تین جوہری تنصیبات پر بم باری کی ہے۔ امریکی صدر ٹرمپ نے ایران کی جوہری تنصیبات ختم کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: دوسرا ون ڈے، پاکستان نے ویسٹ انڈیز کو جیتنے کے لیے 35اوورز میں 181رنز کا ہدف دے دیا
حملوں کی تفصیلات
نجی ٹی وی جیو نیوز نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حوالے سے بتایا کہ امریکہ طیاروں نے فردو، نطنز اور اصفہان جوہری سائٹس کو نشانہ بنایا۔ امریکی میڈیا کے مطابق فردو جوہری سائٹ پر حملے میں 6 بی ٹو بم بار طیاروں نے 12 بنکر بسٹر بم گرائے، دیگر ایرانی جوہری سائٹس پر حملے میں 30 ٹو مہاک میزائل استعمال کیے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: بانی پی ٹی آئی کے خلاف 8 مقدمات میں مدعی پولیس، تمام میں سازش کی نوعیت اور تفصیل کا ذکر نہیں، وکیل سلمان صفدر کے ضمانت کی درخواستوں پر دلائل
امریکی صدر کا بیان
ایران پر حملے کے بعد واشنگٹن میں خطاب کرتے ہوئے صدر ٹرمپ نے کہا کہ ایران کی فردو، نطنز اور اصفہان کی جوہری تنصیبات کو نشانہ بنایا گیا۔ امریکہ کا مقصد ایران کی جوہری افزودگی کی صلاحیت کو ختم کرنا تھا اور ایران کی تنصیبات ختم کر دی گئی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب: وزراء کی تنخواہ میں اضافے کے بعد لیو الاؤنس بھی بڑھانے کا فیصلہ
اسرائیلی وزیراعظم کا موقف
دوسری جانب اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو کا کہنا ہے کہ ایران کا جوہری پروگرام اسرائیل کے وجود کے لیے خطرہ تھا، ایران کا جوہری پروگرام ختم کرنے کا وعدہ پورا ہوگیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: محسن نقوی کی بڑی کاوش، پاکستان سعودی عرب کو کرکٹ سکھائے گا
ایرانی حکام کا ردعمل
ایرانی ایٹمی توانائی ادارے نے فردو، نطنز اور اصفہان جوہری سائٹس پر حملوں کی تصدیق کی ہے تاہم یہ واضح نہیں کہ امریکی حملوں سے ایران کے جوہری پروگرام کو کتنا نقصان پہنچا ہے۔ خبرایجنسی کے مطابق ایک ایرانی عہدیدار نے بتایا کہ امریکی حملے سے پہلے جوہری تنصیبات کو خالی کرایا گیا تھا، نشانہ بنائی گئی سائٹس میں کوئی مواد نہیں تھا جو اخراج کا باعث بنے۔
یہ بھی پڑھیں: پرواز میں مسافروں کے سامنے اچانک فحش فلم کیسے شروع ہوئی؟
جوہری تنصیبات کا نقصان
ایرانی خبر ایجنسی کے مطابق یرانی حکام نے بتایا ہے کہ فردو نیوکلیئر تنصیب کو زیادہ نقصان نہیں پہنچا، فردو نیوکلیئر تنصیب کو زمینی نقصان پہنچا ہے جسے بحال کیا جا سکتا ہے۔
بین الاقوامی قوانین کی خلاف ورزی
ایرانی نیوکلیئر ریگولیٹری اتھارٹی کا کہنا ہے کہ ایرانی نیوکلیئر سائٹس پر حملوں کے بعد آلودگی کے کوئی آثار نہیں، متاثرہ نیوکلیئر سائٹس کے ارد گرد رہنے والوں کو کوئی خطرہ نہیں ہے، ایران پرامن جوہری سرگرمیاں جاری رکھے گا۔ ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ جوہری تنصیبات پر حملے بین الاقوامی قوانین اور این پی ٹی کی خلاف ورزی ہیں، امریکی حملے کئی روز سے جاری اسرائیلی حملوں کا تسلسل ہیں، آئی اے ای اے ان پر خاموش اور ممکنہ طور پر شریک جرم ہے۔