تیل کی قیمتوں میں بھونچال کا خدشہ، ایرانی پارلیمنٹ نے آبنائے ہرمز کے حوالے سے فوری اقدامات کی منظوری دیدی؟ جانیے
ایران کی پارلیمنٹ کا اہم فیصلہ
تہران (مانیٹرنگ ڈیسک) ایرانی جوہری تنصیبات پر امریکی حملوں کے بعد ایران کی پارلیمنٹ نے آبنائے ہرمز بند کرنے کی منظوری دے دی۔
یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن نے ترمیم کے ایک نکتے پر تقریریں کیں، مطلب باقی نکات تسلیم کرلیے: پرویز رشید
عالمی مارکیٹ پر اثرات
آبنائے ہرمز کی بندش سے عالمی منڈی میں تیل کی قیمتوں میں بھونچال آسکتا ہے جس کے باعث مختلف ممالک میں مہنگائی میں مزید اضافہ ہوگا۔ ایرانی حکام نے آج صبح امریکی حملوں کے بعد آبنائے ہرمز بند کرنے کا اعلان کیا تھا، تاہم اب ایرانی پارلیمنٹ نے آبنائے ہرمز کی بندش کی باقاعدہ منظوری دے دی ہے۔ خلیج فارس اور خلیج عمان کو جوڑنے والی آبنائے ہرمز سے پوری دنیا کو تیل کی 3 فیصد اور ایل این جی کی 5 فیصد ترسیل کی جاتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جب کارگل جنگ میں ہمارے سپاہی مر رہے تھے، تب بھی ہم نے پاکستانی کھلاڑیوں سے ہاتھ ملائے تھے تو اب ایسا کیوں ؟سابق بھارتی وزیر ششی تھرور
آبنائے ہرمز کی اہمیت
’’جیو نیوز‘‘ کے مطابق صرف 33 کلو میٹر چوڑی آبنائے ہرمز کے ایک طرف خلیج فارس اور دوسری طرف خلیج عمان ہے۔ سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، کویت اور ایران کی جانب سے اسی راستے سے تیل دیگر ممالک کو پہنچایا جاتا ہے۔ ان تمام ممالک سے مجموعی عالمی تیل کی رسد کا پانچواں حصہ اسی چوکی سے گزرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یوٹیلیٹی اسٹور رائٹ سائزنگ، 2800 کنٹریکٹ ملازمین فارغ
روزانہ کی تیل کی ترسیل
عالمی رپورٹس کے مطابق گزشتہ سال آبنائے ہرمز سے روزانہ 20 ملین بیرل تیل کی ترسیل ہوئی جو عالمی پیٹرولیم استعمال کا 20 فیصد ہے جبکہ ہر ماہ تقریباً 3 ہزار بحری جہاز آبنائے ہرمز سے گزرتے ہیں۔
خام تیل کی قیمتوں میں اضافہ
یاد رہے کہ ایران-اسرائیل جنگ کے باعث خام تیل کی قیمتوں میں پہلے ہی 13 فیصد اضافہ ہو چکا ہے۔ دفاعی اور معاشی ماہرین کہتے ہیں کہ آبنائے ہرمز صرف ایک بحری راستہ نہیں بلکہ عالمی توانائی کے لیے ایک لائف لائن ہے۔








