منٹہ بھی جنکشن ہوا کرتا تھا، پھر وہی انجام ہوا جو درجنوں بدقسمت برانچ لائنوں کا ہوا، پتہ ہی نہ چلا اور ایک دن چپ چاپ ہی یہ لائن بھی مر کھپ گئی

مصنف کی معلومات
مصنف: محمد سعید جاوید
قسط: 165
گوجر خان، پوٹھوہار
یہ بھی پڑھیں: البیک پاکستان میں آ رہا ہے، پاکستان کتنا حلال گوشت ملائشیا کو بھیجے گا؟ کتنے لاکھ ٹن چاول پاکستان سے برآمد ہوگا؟ ایس سی او سمیٹ گیم چینجر
گوجر خان میں ریل کی پٹری
یہ پہاڑی علاقوں سے گزرتی ہوئی ریل کی پٹری راولپنڈی سے پہلے ایک اور بڑے قصبے گوجر خان میں داخل ہوتی ہے۔ یہ بھی ایک عام سا اسٹیشن ہے۔ بہت کم گاڑیاں یہاں رکتی ہیں۔ البتہ یہ ایک درمیانہ سا شہر ہے اور رقبے کے لحاظ سے پاکستان کی سب سے بڑی تحصیلوں میں اس کا شمار ہوتا ہے۔ یہاں وہ سرکاری دفاتر، عدالتیں اور تعلیمی ادارے موجود ہیں جو تحصیل ہیڈ کوارٹرز میں ہوتے ہیں۔ یہ ایک عسکری علاقہ ہے اور یہاں کے اکثر لوگ فوج میں خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔ اس لیے وطن کی عظمت پر نثار ہونے والوں کی ایک بڑی تعداد اس علاقے سے تعلق رکھتی ہے۔ اس سرزمین کے دو بہادر سپوتوں کیپٹن سرور شہید اور محمد محفوظ شہید (موضع دیوی) نے اپنی بے مثال بہادری سے وطن کا دفاع کیا اور انہیں بعد از شہادت بہادری کا اعلیٰ ترین اعزاز نشان حیدر عطا کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: یونیسکو کا پاکستان میں میڈیا اینڈ انفارمیشن لٹریسی کی حکمت عملی پر مشاورت کا آغاز
مغترب پاکستانی
اس علاقے سے بھی بہت سے لوگ روزگار کی خاطر بیرون ملک، خصوصاً برطانیہ میں مقیم ہیں۔ جس تیزی سے راولپنڈی اور اسلام آباد اس کی طرف بڑھ رہے ہیں، یوں لگتا ہے کہ اگلے چند برسوں میں گوجر خان بھی ان بڑے شہروں کا ایک محلہ بن جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: انجینئرنگ کا کیڑا اسے چین نہیں لینے دیتا تھا، وہ میری ناتجربہ کاری سے فائدہ اٹھانے میں اب تک ناکام رہا، سخت الفاظ میں بات کی تو منہ سے جھاگ نکلنے لگی
مندرہ جنکشن
مندرہ، گوجر خان اور راولپنڈی کے درمیان جی ٹی روڈ پر ایک چھوٹا سا مگر انتہائی خوبصورت ریلوے اسٹیشن ہے۔ بھلے وقتوں میں یہ ریلوے کا درمیانے درجے کا ایک جنکشن بھی ہوا کرتا تھا، جہاں سے ایک لائن چکوال ہوتی ہوئی کچھ دور ایک غیرمعروف سے قصبے بھون جایا کرتی تھی۔ پھر اس کا بھی وہی انجام ہوا جو اس جیسی درجنوں بدقسمت برانچ لائنوں کا ہوا تھا۔ پتہ ہی نہ چلا اور پھر ایک دن چپ چاپ ہی یہ لائن بھی مر کھپ گئی۔
یہ بھی پڑھیں: تقریباً پونے 2 ارب روپے کے سونے کے ٹوائلٹ کی چوری، ملزم کو کیا سزا سنائی گئی؟
یادیں اور تاثرات
ایک عرصے پہلے، جن دنوں مجھے اپنی ملازمت کے سلسلے میں روزانہ راولپنڈی سے گوجر خان جانا پڑتا تھا اور میں جب بھی یہاں پہنچتا تھا تو اس اسٹیشن کی خوبصورتی سے متاثر ہوئے بنا آگے نہ جاتا تھا۔ یہاں ریلوے لائن کے چاروں طرف خوب ہریالی ہے اور اسٹیشن سے تھوڑا سا آگے ہلکی سی بلندی پر چڑھتی ہوئی ریل گاڑی بہت بھلی لگتی تھی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان یوتھ موومنٹ پہلی تنظیم تھی جس نے قرأت کے مقابلوں کا آغاز کیا، ماہ رمضان میں سلسلہ شروع کیا گیا آگے جا کر مقابلوں نے روایت پکڑ لی۔
راولپنڈی جنکشن
گوجر خان سے نکلتے ہی راولپنڈی شہر کی آمد کے آثار نظر آنے لگتے ہیں۔ راولپنڈی پاکستان کا ایک بہت ہی ممتاز شہر ہے۔ یہ ایک بڑا اسٹیشن مگر چھوٹا سا جنکشن ہے جہاں سے مرکزی لائن پر دو تین گاڑیاں بن کر چلتی ہیں یا یہاں پہنچ کر اپنا سفر موقوف کرتی ہیں۔ یہاں سے ایک لائن اسلام آباد اسٹیشن کی طرف بھی نکلتی ہے جو وہاں سے ان گاڑیوں کو راولپنڈی لے کر آتی ہے جنہیں یہاں سے آگے کراچی یا لاہور تک سفر کرنا ہوتا ہے。
نوٹ
(جاری ہے)
نوٹ: یہ کتاب "بک ہوم" نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں) ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔