سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس: پاکستان کا ایران سے اظہارِ یکجہتی، حقِ دفاع کی حمایت

پاکستان کی امریکی حملوں کی مذمت
نیویارک (ڈیلی پاکستان آن لائن) پاکستان نے امریکا کی جانب سے ایرانی جوہری تنصیبات کی شدید مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ امریکی حملوں سے خطے میں کشیدگی مزید بڑھے گی۔ سلامتی کونسل کو کشیدگی کم کرنے کے لیے فوری اقدامات کرنے چاہییں، اور ہم ایران کے حق دفاع کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: فیلڈ مارشل عاصم منیر کو ٹرمپ کی دعوت پر بھارتی میڈیا کی چیخیں نکلنے لگیں
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس
نجی ٹی وی چینل دنیا نیوز کے مطابق، ایران کی صورتحال پر اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس منعقد کیا گیا۔ روس، چین اور پاکستان کی جانب سے سلامتی کونسل میں قرارداد پیش کی گئی جس میں فوری جنگ بندی کا مطالبہ، عالمی قوانین کی پاسداری، شہریوں کے تحفظ اور مذاکرات کے ذریعے حل پر زور دیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: ڈیزل انجن کے برعکس بھاپ کے انجن کا رعب اور دبدبہ کچھ اور ہی تھا، بڑے بھی پاس جانے سے گھبراتے تھے اور بچے تو دور سے ہی دیکھ کر ڈر جاتے تھے۔
پاکستانی مندوب کا خطاب
اس موقع پر، پاکستانی مندوب عاصم افتخار نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ سلامتی کونسل کا ہنگامی اجلاس بلانے پر شکریہ ادا کرتا ہوں۔
انہوں نے مزید کہا کہ ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے کی مذمت، فوری اور غیر مشروط جنگ بندی اور ایران کے حق دفاع کی بھرپور حمایت کرتے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جڑواں شہروں سمیت ملک کے دیگر شہروں میں آندھی اور بارش کی خطرناک پیش گوئی
سفارتکاری کی اہمیت
عاصم افتخار نے کہا کہ گزشتہ اجلاس میں کونسل اراکین نے کشیدگی سے آگاہ کیا تھا، پاکستان نے یو این چارٹر کے مطابق اصولی مؤقف اپنایا، اور تنازع کے پر امن حل کے لیے سفارتکاری کو موقع دیا جانا چاہیے۔ ہم چاہتے ہیں کہ تنازع کا پر امن حل نکالا جائے۔
یو این قراردادوں کی خلاف ورزی
پاکستانی مندوب کا کہنا تھا کہ ایران کی جوہری تنصیبات پر حملے یو این قراردادوں کی خلاف ورزی ہیں۔ ارکان پر فرض ہے کہ سلامتی کونسل کی قراردادوں پر عمل کریں، اور کونسل کشیدگی کم کرنے کے لیے فوری اقدامات کرے۔