سفیر پاکستان فیصل نیاز ترمذی کا نارتھ لندن کالجیٹ سکول دبئی ماڈل اقوام متحدہ (NLCSDMUN) کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب
سفیر پاکستان کا کلیدی خطاب
دبئی (طاہر منیر طاہر) میں پاکستان کے سفیر فیصل نیاز ترمذی نے آج نارتھ لندن کالجیٹ اسکول دبئی ماڈل اقوام متحدہ (NLCSDMUN) کانفرنس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کیا۔
یہ بھی پڑھیں: کنٹینر پر بشریٰ بی بی کے ساتھ سائے کی طرح موجود یہ پُراسرار شخص کون تھا؟ نیا تنازعہ کھڑا ہوگیا.
استقبالیہ اور تشکر
سفیر پاکستان فیصل نیاز ترمذی کو NLCS دبئی کے پرنسپل مسٹر جوناتھن لاک نے طلباء کے مندوبین اور فیکلٹی ممبران کے ساتھ پرتپاک استقبال کیا۔ انہوں نے دعوت کے لیے ڈائریکٹر جنرل محترمہ فاطمہ طارق کا شکریہ ادا کیا اور سکول کی تعریف کی جو تنقیدی سوچ، عالمی شہریت، اور نوجوانوں کے درمیان سفارتی مکالمے کو فروغ دیتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: بٹھنڈہ میں گرنے والے رافیل کی نئی ویڈیو آگئی، بھارتیوں نے گروک سے پوچھا تو کیا جواب ملا؟
NLCSDMUN کا موضوع
NLCSDMUN کی میزبانی نارتھ لندن کالجیٹ سکول دبئی کرتا ہے، جہاں باصلاحیت طلباء مندوبین کو اکٹھا کیا جاتا ہے تاکہ عالمی چیلنجوں پر سفارت کاری، گفت و شنید، اور اتفاق رائے سے غور کیا جا سکے۔ اس سال کا تھیم "امن اور سلامتی کے لیے بین الاقوامی تعاون کو مضبوط بنانا" ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر داخلہ محسن نقوی کا وفاقی وزیر بحری امور محمد جنید انوار کی والدہ کی وفات پر اظہار افسوس
سفیر کا پیغام
"عالمی سفارت کاری میں پاکستان کا کردار" کے عنوان سے اپنے خطاب میں، سفیر فیصل نیاز ترمذی نے تنازعات، موسمیاتی تبدیلی، غربت اور صحت عامہ کے مسائل کی فوری نوعیت پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ دور میں دنیا کو پیچیدہ چیلنجوں کا سامنا ہے جنہیں صرف مذاکرات سے ہی حل کیا جا سکتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: حزب اللہ کا جھنڈا لہرانے کے الزام میں آئرش گلوکار پر دہشت گردی کی فرد جرم عائد
پاکستان کا کثیر الجہتی عزم
فیصل نیاز ترمذی نے پاکستان کے کثیرالجہتی تعاون کے عزم کو اجاگر کیا اور کہا کہ ملک عالمی امن کی بحالی میں کردار ادا کرتا رہتا ہے۔ انہوں نے موسمیاتی تبدیلی کے چیلنجز کا ذکر کرتے ہوئے نوجوان مندوبین سے موسمیاتی کارروائی اور پائیداری کی قیادت کرنے کی اپیل کی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعظم کی صدر مسلم لیگ ن نواز شریف سے ملاقات
متحدہ عرب امارات کا معاشرتی ماڈل
سفیر نے متحدہ عرب امارات کی مثال دی، جہاں 190 سے زائد قومیتیں اکٹھی رہتی ہیں اور باہمی احترام کے ساتھ کام کرتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ معاشرتی ماڈل پرامن بقائے باہمی اور بین المذاہب مکالمے کا بہترین نمونہ پیش کرتا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سابق ٹیسٹ کرکٹر محمد یوسف قومی ٹیم کی کوچنگ سے بھی الگ ہوگئے
طلباء کی حوصلہ افزائی
سفیر پاکستان نے طلباء کو سفارتکاری میں کیریئر کی طرف غور کرنے کی ترغیب دی، چاہے وہ اپنے ملک کی خدمت کریں یا بین الاقوامی سطح پر اپنا حصہ ڈالیں۔
سوال و جواب کا سیشن
اپنے خطاب کے اختتام پر، سفیر فیصل نیاز ترمذی نے ایک سوال و جواب کے سیشن میں شرکت کی، جہاں طلباء نے پاکستان کی خارجہ پالیسی، مستقبل، اور عالمی امور میں نوجوانوں کے کردار پر سوالات کیے۔








