حکومت کا نئے بجٹ میں 36 ارب روپے کے نئے اضافی ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ

نئے مجوزہ فنانس بل میں اضافی ٹیکسز
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) حکومت نے نئے مجوزہ فنانس بل میں 36 ارب روپے کے نئے اضافی ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے معاشی ٹیم کے ساتھ بحث کے بعد منظوری بھی دے دی۔
یہ بھی پڑھیں: وزیر اطلاعات عطا تارڑ نے 27ویں آئینی ترمیم کے امکان کو مسترد کردیا
الیکٹرک وہیکل پالیسی میں سفارشات
الیکٹرک وہیکل پالیسی میں ہائبرڈ گاڑیوں پر لیوی ٹیکس نہ لگانے کی سفارش کی گئی ہے۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ اس سفارش پر عمل آئی ایم ایف کی شرائط کے باعث مشکل ہے، پھر بھی غور کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: سکردو سے راولپنڈی جانیوالی بس کھائی میں گرنے سے 4 مسافر ہلاک،وزیر اعلیٰ پنجاب کااظہارافسوس
پیٹرولیم مصنوعات کا ذخیرہ
اجلاس میں ایران اسرائیل جنگ کے باعث ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کے ذخائر پر بھی بات ہوئی۔ قائمقام کمیٹی چیئرمین اور وزیر مملکت خزانہ سے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی تلخ کلامی بھی ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں: یورپ میں شدید ترین ہیٹ ویو! فرانس میں 1,900 سکول بند، اٹلی میں کام پر پابندی
سولر پینلز اور تنخواہوں میں تبدیلیاں
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ میں نئے مجوزہ فنانس بل پر بحث جاری ہے۔ حکومتی معاشی ٹیم نے بجٹ میں مزید 36 ارب روپے کے نئے اضافی ٹیکسز عائد کرنے کا فیصلہ سنا دیا۔
کمیٹی ارکان نے مخالفت کی تو بتایا گیا کہ سولر پینلز پر مجوزہ ٹیکس میں 8 فیصد کمی اور تنخواہوں میں مجوزہ شرح سے 4 فیصد زیادہ اضافے سے پیدا ہونے والے خلاء کو پر کرنے کیلئے فیصلہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: تیسرا ون ڈے ، پاکستان اور جنوبی افریقہ کے درمیان میچ کا ٹاس ہو گیا
آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات
چیئرمین ایف بی آر کے مطابق آئی ایم ایف کو متبادل ٹیکس کے لیے 6 تجاویز بھیجی گئی تھیں، جن میں سے 3 پر اتفاق ہوا۔ ہیچری انڈسٹری پر فی چوزہ 10 روپے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) لگے گا، ٹریژری بلز میں سرمایہ کاری پر انکم ٹیکس 15 کے بجائے 20 فیصد ہوگا۔ میوچل فنڈ کے ذریعے سرمایہ کاری پر ٹیکس 25 فیصد سے بڑھاکر 29 فیصد عائد کیا جائے گا۔ کمیٹی نے نئے اقدامات کے تحت تینوں تجاویز کی متفقہ طور پر منظوری دے دی۔
یہ بھی پڑھیں: جوش سے کام لینے کا نتیجہ یہ نکلا کہ لاکھوں مسلمان علماء اور سیاسی کارکن انگریز فوج کے ظلم و ستم کا نشانہ بن گئے، پھانسیاں دی گئیں
ہائبرڈ گاڑیوں پر ٹیکس کی صورتحال
اجلاس میں کمیٹی ارکان نے ہائبرڈ گاڑیوں پر لیوی ٹیکس نہ لگانے کی سفارش کی، جس پر وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت ہائبرڈ گاڑیوں پر ٹیکس واپس نہیں ہوسکتا۔
کمیٹی ارکان نے لگژری گاڑیوں پر ٹیکس لگا کر ہائبرڈ گاڑیوں سے واپس لینے کی تجویز دی، تاہم حکومتی معاشی ٹیم نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ شرائط طے ہوچکی ہیں، پھر بھی تجویز پر غور کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: گلگت کے دنیور نالے میں لینڈ سلائیڈنگ، ملبے تلے دب کر 8 رضاکار جاں بحق
پیٹرولیم مصنوعات کے بحران کا خدشہ
اجلاس میں کمیٹی رکن عمر ایوب نے ایرانی ایٹمی تنصیات پر امریکی حملے کے بعد پیٹرولیم مصنوعات کے بحران اور بجٹ پر اثرات کا خدشہ ظاہر کیا۔ جس پر وزیر مملکت نے کہا کہ مانیٹرنگ جاری ہے، اوگرا نے ملک میں تیل کے ذخائر مناسب ہونے کی اطلاع دی ہے۔
عالمی حالات اور حکومت کے فیصلے
قائمقام کمیٹی چیئرمین جاوید حنیف نے کہا کہ عالمی حالات کسی کے کنٹرول میں نہیں ہیں، کوئی بھی فیصلہ حکومت حالات دیکھ کر ہی کرے گی۔ اجلاس میں بجٹ کے اعداد و شمار پر جواد حنیف اور بلال اظہر کیانی کے ساتھ عمر ایوب کی تلخ کلامی بھی ہوئی۔