حکومت کا نئے بجٹ میں 36 ارب روپے کے نئے اضافی ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ

نئے مجوزہ فنانس بل میں اضافی ٹیکسز
اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن) حکومت نے نئے مجوزہ فنانس بل میں 36 ارب روپے کے نئے اضافی ٹیکس عائد کرنے کا فیصلہ کرلیا۔ قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ نے معاشی ٹیم کے ساتھ بحث کے بعد منظوری بھی دے دی۔
یہ بھی پڑھیں: استاد نے نابالغ طالبہ سے زیادتی کی ویڈیو بنالی، متاثرہ کی والدہ کی خود کشی، عدالت نے ٹیچر کو سخت سزا سنادی
الیکٹرک وہیکل پالیسی میں سفارشات
الیکٹرک وہیکل پالیسی میں ہائبرڈ گاڑیوں پر لیوی ٹیکس نہ لگانے کی سفارش کی گئی ہے۔ کمیٹی کو بتایا گیا کہ اس سفارش پر عمل آئی ایم ایف کی شرائط کے باعث مشکل ہے، پھر بھی غور کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: الیکشن کمیشن تقرریوں کا معاملہ، سپیکر نے کمیٹی بنانے سے انکار کر دیا
پیٹرولیم مصنوعات کا ذخیرہ
اجلاس میں ایران اسرائیل جنگ کے باعث ملک میں پیٹرولیم مصنوعات کے ذخائر پر بھی بات ہوئی۔ قائمقام کمیٹی چیئرمین اور وزیر مملکت خزانہ سے اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کی تلخ کلامی بھی ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں: “کالے سانپ کے دانت، بارش میں پھنسے پرندے اور ‘مین آف دی میچ’ مولانا: رات گئے پارلیمان اور سوشل میڈیا پر کیا کچھ گزر گیا؟”
سولر پینلز اور تنخواہوں میں تبدیلیاں
نجی ٹی وی سما نیوز کے مطابق قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی خزانہ میں نئے مجوزہ فنانس بل پر بحث جاری ہے۔ حکومتی معاشی ٹیم نے بجٹ میں مزید 36 ارب روپے کے نئے اضافی ٹیکسز عائد کرنے کا فیصلہ سنا دیا۔
کمیٹی ارکان نے مخالفت کی تو بتایا گیا کہ سولر پینلز پر مجوزہ ٹیکس میں 8 فیصد کمی اور تنخواہوں میں مجوزہ شرح سے 4 فیصد زیادہ اضافے سے پیدا ہونے والے خلاء کو پر کرنے کیلئے فیصلہ کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: فیلڈ مارشل عاصم منیر کا دورہ امریکا، اوورسیز پاکستانیوں سے ملاقات
آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات
چیئرمین ایف بی آر کے مطابق آئی ایم ایف کو متبادل ٹیکس کے لیے 6 تجاویز بھیجی گئی تھیں، جن میں سے 3 پر اتفاق ہوا۔ ہیچری انڈسٹری پر فی چوزہ 10 روپے فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی (ایف ای ڈی) لگے گا، ٹریژری بلز میں سرمایہ کاری پر انکم ٹیکس 15 کے بجائے 20 فیصد ہوگا۔ میوچل فنڈ کے ذریعے سرمایہ کاری پر ٹیکس 25 فیصد سے بڑھاکر 29 فیصد عائد کیا جائے گا۔ کمیٹی نے نئے اقدامات کے تحت تینوں تجاویز کی متفقہ طور پر منظوری دے دی۔
یہ بھی پڑھیں: اقدام قتل کے مقدمے میں مطلوب خطرناک اشتہاری ملزم قطر سے گرفتار
ہائبرڈ گاڑیوں پر ٹیکس کی صورتحال
اجلاس میں کمیٹی ارکان نے ہائبرڈ گاڑیوں پر لیوی ٹیکس نہ لگانے کی سفارش کی، جس پر وزیر خزانہ نے کہا کہ آئی ایم ایف کی شرائط کے تحت ہائبرڈ گاڑیوں پر ٹیکس واپس نہیں ہوسکتا۔
کمیٹی ارکان نے لگژری گاڑیوں پر ٹیکس لگا کر ہائبرڈ گاڑیوں سے واپس لینے کی تجویز دی، تاہم حکومتی معاشی ٹیم نے کہا کہ آئی ایم ایف کے ساتھ شرائط طے ہوچکی ہیں، پھر بھی تجویز پر غور کیا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: رافیل نڈال: ‘کلے کورٹ کے بادشاہ’ کا ٹینس سے رخصت ہونا
پیٹرولیم مصنوعات کے بحران کا خدشہ
اجلاس میں کمیٹی رکن عمر ایوب نے ایرانی ایٹمی تنصیات پر امریکی حملے کے بعد پیٹرولیم مصنوعات کے بحران اور بجٹ پر اثرات کا خدشہ ظاہر کیا۔ جس پر وزیر مملکت نے کہا کہ مانیٹرنگ جاری ہے، اوگرا نے ملک میں تیل کے ذخائر مناسب ہونے کی اطلاع دی ہے۔
عالمی حالات اور حکومت کے فیصلے
قائمقام کمیٹی چیئرمین جاوید حنیف نے کہا کہ عالمی حالات کسی کے کنٹرول میں نہیں ہیں، کوئی بھی فیصلہ حکومت حالات دیکھ کر ہی کرے گی۔ اجلاس میں بجٹ کے اعداد و شمار پر جواد حنیف اور بلال اظہر کیانی کے ساتھ عمر ایوب کی تلخ کلامی بھی ہوئی۔