کروڑوں کمانے والے یوٹیوبر معاذ صفدر کو والد نے گھر سے الگ کردیا

پاکستانی یوٹیوبر کا حیرت انگیز اعتراف

لاہور (ویب ڈیسک) پاکستانی یوٹیوبر معاذ صفدر نے اپنے ایک حالیہ وی لاگ میں اس بات کا اعتراف کیا ہے کہ ان کے والد نے انھیں اور بھائیوں کو اپنے گھر سے الگ کردیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: کراچی: ماہرین نے کورنگی کریک پر آگ بجھنے کے بعد خود ہی آگ دوبارہ کیوں لگادی؟

خاندان کی تقسیم

اپنے وی لاگ میں معاذ صفدر نے اپنے بہن بھائیوں اور والدین سے بھرے گھر کے تین حصوں میں بٹنے کا انکشاف کرتے ہوئے خود سمیت بقیہ دو بھائیوں کے گھر الگ ہونے کا بھی اعتراف کیا ہے۔

یہ بھی پڑھیں: امریکہ کی اہم شخصیت نے عمران خان کی رہائی کا مطالبہ کر دیا

والد کا فیصلہ

معاذ نے بتایا کہ ’’والد کا فیصلہ ہے کہ میں اور میرا بڑا بھائی جن کی شادی ہوچکی ہے اور بچے بھی ہیں، اس لیے اب وہ اپنے اپنے الگ گھروں میں شفٹ ہوجائیں گے، جبکہ تیسرا اور چھوٹا بھائی اپنی اہلیہ، دونوں بہنوں اور والدین کے ساتھ ایک ہی گھر میں رہے گا۔‘‘

یہ بھی پڑھیں: پولیس اور رینجرز کی علی امین گنڈا پور کی گرفتاری کے لیے پی ہاﺅس میں داخلے کی کارروائی

دل گرفتہ لمحات

معاذ نے دل گرفتہ لہجے میں بتایا کہ ’’یہ فیصلہ بہت زیادہ مشکل ہے کیونکہ آج تک سب ان کے لیے ہی تو کیا تھا، ساتھ رہے سارے لمحے آنکھوں کے سامنے آرہے ہیں۔‘‘

والد کی بصیرت

وی لاگ میں معاذ صفدر کے والد کی گفتگو بھی شامل ہے، جس میں انہوں نے اس فیصلے کی وجہ بتاتے ہوئے کہا کہ ’’ابھی تم دونوں کی شادی ہوگئی ہے اور بچے بھی ہوگئے ہیں، اصل لڑائی بچوں کے ہونے کے بعد ہی شروع ہوتی ہے، اس لیے یہ سب سے صحیح وقت ہوتا ہے گھر الگ کرنے کا، اس سے محبت نہ صرف قائم رہتی ہے بلکہ اور زیادہ بڑھتی ہے۔‘‘

Categories: تفریح

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...