تیل کمپنیوں نے یومیہ فروخت سے زائد پیٹرول دینے پر پابندی لگا دی
تیل کمپنیوں کی نئی پابندیاں
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن) تیل کمپنیوں نے یومیہ فروخت سے زائد پیٹرول دینے پر پابندی لگا دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کبھی تو اچھا بول لیا کرو‘‘محمد شامی بھارتی میڈیا پر برس پڑے
پیٹرولیم ڈیلرز کی تشویش
نجی ٹی وی چینل جیو نیوز کے مطابق رہنما پیٹرولیم ڈیلرز ایسوسی ایشن، شعیب خان، کا کہنا ہے کہ پیٹرول پمپس کو طلب میں کم تیل سپلائی ہو رہا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: 30دسمبر سے پہلے اچھی خبریں آئیں گی، چاہتا ہوں مذاکرات ہوں بے شک تنگ گلی سے ہی راستہ نکلے،شیخ رشید
پمپس کی کم سپلائی
رہنما ایسوسی ایشن، سمیر حسین، نے کہا کہ پمپس جو سپلائی مانگ رہے ہیں، اس سے 50 فیصد تک کم تیل مل رہا ہے۔ کمپنیاں یکم سے 15 جون کی یومیہ سیل سے زائد تیل نہیں دے رہی ہیں۔ کم تیل اسٹاکس والے کئی پمپس پر قلت ہے، جبکہ بیشتر پر سپلائی معمول پر ہے۔
یہ بھی پڑھیں: پانی کا ضیاع تشویشناک حد تک بڑھ چکا ، آبی مسائل سے نمٹنے کیلیے فوری اقدامات نہ کیے گئے تو ۔۔۔؟ ماہرین نے خطرات سے آگاہ کر دیا
پی ایس او کی حکمت عملی
پی ایس او ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ایس او نے اپنی اوسط یومیہ فروخت سے زیادہ تیل نہ دینے کا فیصلہ کیا ہے، اور تیل سپلائی معمول پر رکھنے کیلئے حکمت عملی پر کام کر رہے ہیں۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ 7 کروڑ لیٹرز کیساتھ جہاز آج فجیرا سے کراچی پورٹ روانہ ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: میکسیکن صدر کو ہراسانی کا سامنا، مجمعے میں موجود شخص کی بوسہ لینے کی کوشش
عالمی مارکیٹ کے اثرات
انڈسٹری ذرائع کا کہنا ہے کہ عالمی منڈی میں ڈیزل اور پیٹرول کی سپلائی جہازوں کے فریٹ میں 50 فیصد اضافہ ہوا ہے۔ جہازوں کے فریٹ میں اضافے سے ڈیزل اور پیٹرول کی قیمت میں 10 سے 12 فیصد اضافہ متوقع ہے۔
کرایوں میں اضافہ
ذرائع کا کہنا ہے کہ 12 جون کو خلیج فارس سے تیل ترسیل جہاز کا کرایہ تقریباً 14 ڈالر فی ٹن تھا، جو آج تقریباً 21 ڈالر ہو گیا ہے۔ عالمی منڈی میں پیٹرول کی قیمت 76 ڈالرز سے بڑھ کر 82 ڈالر فی بیرل ہوگئی ہے۔








