انہوں نے چٹھی میرے سامنے پھاڑ کر ردی کی ٹوکری میں پھینک دی، میں ان کا شکریہ ادا کرکے واپس آیا اور شکوہ کیا”استاد  آپ نے حماقت کروا دی“

تحریر کا تعارف

مصنف: شہزاد احمد حمید
قسط: 207

یہ بھی پڑھیں: لائن آف کنٹرول پر بھارت کی جانب سے بغیر اشتعال فائرنگ، پاک فوج کا منہ توڑ جواب

زبان کی اہمیت

یاد رکھو افسر سے زبانی چاہے جیسی بات کر لو کہ ایسی کہی بات کا ثبوت نہیں ہوتا لیکن جب لکھ دیا تو یہ ثبوت بن جاتا ہے۔ بیٹا! میں تمھاری حماقت معاف کرتا ہوں۔ جیپ چاہیے ہو تو سرکاری کام کے لئے لے سکتے ہو۔ ان انسٹریکٹرز کو تو میں قریب بھی پھڑکنے نہ دوں۔ تم نیاز والے کیس میں سولیسٹر سے ملو اور جیپ لے جاؤ۔

یہ بھی پڑھیں: بلوچستان حکومت نے 30 ہزار نوجوانوں کو بیرون ملک بھجوانے کے اقدامات کا آغاز کر دیا

چٹھی کی اہمیت

“انہوں نے میری لکھی چٹھی میرے سامنے پھاڑ کر ردی کی ٹوکری میں پھینک دی تھی۔ میں ان کا شکریہ ادا کرکے واپس آیا اور جاتے ہوئے تارڑ صاحب سے ملا اور ان سے شکوہ کیا؛”کہ استاد ہونے کے ناطے آپ نے درست سبق نہیں دیا اور مجھ سے حماقت کروا دی۔“

یہ بھی پڑھیں: اصلی ایس پی نے بھکر میں نقلی ایس پی کو گرفتار کرا دیا، پولیس یونیفارم اور وائرلیس سیٹ بھی برآمد

جیپ کی پہلی ڈرائیو

میں سولیسٹر سے ملنے اکیڈمی کے ڈرائیور راجہ مناف کے ساتھ لاہور روانہ ہوا۔ اس نے مجھے جیپ میرے حوالے کر دی۔ میں جیپ کی بریک بھی کار کی طرح ہی لگاتا تھا۔ اس نے مجھے بتایا؛”سر! جیپ کی بریک ذرا دور سے لگانی ہے کار میں اور جیپ میں یہی فرق ہے۔“

یہ سبق اور جیپ کی پہلی ڈرائیو یادگار تھی۔ میرا جیپ کا شوق اور پختہ ہو گیا تھا۔

یہ بھی پڑھیں: پنجاب بھر کی جیلوں میں “سمارٹ لائیبریری” پراجیکٹ کا آغاز، 1 لاکھ کتابیں پہنچا دی گئیں، قیدیوں کے لیے ضابطہ اخلاق بھی جاری

کمیونٹی سینٹرز کا قصہ

ہر بڑے گاؤں میں ایک "دارہ" (community centre) ہوتا تھا۔ جہاں گاؤں والے مل بیٹھتے، اپنے مسائل پر بات کرتے۔ غمی خوشی کے موقع پر بھی گاؤں والے یہیں اکٹھے ہوتے۔ حکومت نے ان داروں کی renovation کے لئے 1985ء میں گرانٹ جاری کی تھی۔

تزئین و آرائش تو ہوئی مگر بہت سی جگہوں پر وہاں کے منتخب ایم پی ایز نے اپنے ڈیروں پر ہی سرکاری پیسے استعمال کر لیا اور گاؤں کے اصل سنٹرز ویسے کے ویسے ہی رہے۔

یہ بھی پڑھیں: پرائیویٹ سکیم کے 67 ہزار عازمین کے حج کی سعادت سے محروم ہونے کا خدشہ

سیاسی اثرورسوخ

1989ء میں غالباً ان سنٹرز کو با اثر افراد سے واپس لینے کی مہم کا آغاز ہوا لیکن افسوس یہ مہم بھی سیاست کا ہی شکار ہوئی۔

جہاں منتخب نمائندوں کا کردار ایسا ہو وہاں اچھائی کی توقع سوالیہ نشان ہی ہے۔

یہ بھی پڑھیں: بیٹے کی پیدائش کی افواہیں، نصیبو لعل نے خاموشی توڑ دی، دادی بننے کی خوشخبری سنادی

محمد اسلم کائرہ کا کردار

1990ء کے انتخابات میں محمد اسلم کائرہ جماعت اسلامی کے ٹکٹ پر لالہ موسیٰ سے ایم پی اے منتخب ہوئے۔ انہوں نے ایک گاؤں کے لئے 50 ہزار کی گرانٹ دی۔

ایم پی اے منتخب ہو کر انہوں نے اسی گاؤں کے لئے متعلقہ ایم این اے نے بھی اسی سکیم کے لئے 1 لاکھ روپے کی گرانٹ دی۔

نوٹ

یہ کتاب "بک ہوم" نے شائع کی ہے (جملہ حقوق محفوظ ہیں)۔ ادارے کا مصنف کی آراء سے متفق ہونا ضروری نہیں۔

Related Articles

Back to top button
Doctors Team
Last active less than 5 minutes ago
Vasily
Vasily
Eugene
Eugene
Julia
Julia
Send us a message. We will reply as soon as we can!
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Mehwish Sabir Pakistani Doctor
Ali Hamza Pakistani Doctor
Maryam Pakistani Doctor
Doctors Team
Online
Mehwish Hiyat Pakistani Doctor
Dr. Mehwish Hiyat
Online
Today
08:45

اپنا پورا سوال انٹر کر کے سبمٹ کریں۔ دستیاب ڈاکٹر آپ کو 1-2 منٹ میں جواب دے گا۔

Bot

We use provided personal data for support purposes only

chat with a doctor
Type a message here...