امریکی سپریم کورٹ نے ٹرمپ کی ملک بدری کی پالیسی پر فیصلہ سُنا دیا

امریکی سپریم کورٹ کا فیصلہ
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی سپریم کورٹ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملک بدری کی پالیسیاں تسلیم کر لیں۔
یہ بھی پڑھیں: شفاعت کلیم خٹک کو فرینکفرٹ میں پاکستان کونسل جنرل کا عہدہ سنبھالنے پر عمران ضیاء اور راجہ انجم کی مبارکباد
غیر قانونی تارکین وطن کی ملک بدری
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق، امریکی سپریم کورٹ نے ٹرمپ کو غیر قانونی تارکین وطن کی ملک بدری کی اجازت دے دی۔ یہ فیصلہ ٹرمپ کی امیگریشن پالیسی کے لیے ایک بڑا قانونی کامیابی ثابت ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ضمنی انتخاب میں جیت ،عوام نے انتشار کی بجائے ترقی و خوشحالی کے حق میں فیصلہ سنادیا: وزیرِاعظم
پچھلا فیصلہ اور اس کا اثر
گزشتہ ماہ، امریکی سپریم کورٹ نے ٹرمپ انتظامیہ کو پناہ گزینوں کی ملک بدری دوبارہ شروع کرنے سے روک دیا تھا۔ ٹرمپ انتظامیہ نے 5 لاکھ سے زیادہ تارکین وطن کی قانونی حیثیت ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے انہیں ملک چھوڑنے کے لئے 24 اپریل تک کا وقت دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: وزیراعلیٰ مریم نواز کا معروف براڈکاسٹر یاسمین طاہر کے انتقال پر اظہار افسوس
ٹرمپ کا عزم
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملکی تاریخ کی سب سے بڑی ملک بدری مہم چلانے اور خاص طور پر لاطینی امریکی ممالک سے آنے والے تارکین وطن پر قابو پانے کا عزم ظاہر کیا تھا۔
سپریم کورٹ کا مداخلت
تاہم، امریکی سپریم کورٹ نے ٹرمپ کو 'ایلین اینیمیز ایکٹ' کے تحت تارکین وطن کو ملک بدر کرنے سے روکا تھا۔ اس فیصلے کے بعد، امریکی صدر ٹرمپ نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ جج مجھے وہ کرنے کی اجازت نہیں دے رہے جس کے لیے عوام نے مجھے منتخب کیا۔