امریکی سپریم کورٹ نے ٹرمپ کی ملک بدری کی پالیسی پر فیصلہ سُنا دیا

امریکی سپریم کورٹ کا فیصلہ
واشنگٹن (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی سپریم کورٹ نے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی ملک بدری کی پالیسیاں تسلیم کر لیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھٹو سے زرداری تک پراپیگنڈا کیا جاتا رہا، ہم یہ آگ عبور کرکے آئے ہیں، گورنر پنجاب
غیر قانونی تارکین وطن کی ملک بدری
نجی ٹی وی جیو نیوز کے مطابق، امریکی سپریم کورٹ نے ٹرمپ کو غیر قانونی تارکین وطن کی ملک بدری کی اجازت دے دی۔ یہ فیصلہ ٹرمپ کی امیگریشن پالیسی کے لیے ایک بڑا قانونی کامیابی ثابت ہوا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی میں کورونا سے 4 اموات کی خبروں پر محکمہ صحت سندھ کی وضاحت آ گئی
پچھلا فیصلہ اور اس کا اثر
گزشتہ ماہ، امریکی سپریم کورٹ نے ٹرمپ انتظامیہ کو پناہ گزینوں کی ملک بدری دوبارہ شروع کرنے سے روک دیا تھا۔ ٹرمپ انتظامیہ نے 5 لاکھ سے زیادہ تارکین وطن کی قانونی حیثیت ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے انہیں ملک چھوڑنے کے لئے 24 اپریل تک کا وقت دیا تھا۔
یہ بھی پڑھیں: آئندہ مالی سال 26-2025 کے سالانہ ترقیاتی پلان کے اہم اہداف طے
ٹرمپ کا عزم
صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ملکی تاریخ کی سب سے بڑی ملک بدری مہم چلانے اور خاص طور پر لاطینی امریکی ممالک سے آنے والے تارکین وطن پر قابو پانے کا عزم ظاہر کیا تھا۔
سپریم کورٹ کا مداخلت
تاہم، امریکی سپریم کورٹ نے ٹرمپ کو 'ایلین اینیمیز ایکٹ' کے تحت تارکین وطن کو ملک بدر کرنے سے روکا تھا۔ اس فیصلے کے بعد، امریکی صدر ٹرمپ نے ردعمل دیتے ہوئے کہا کہ جج مجھے وہ کرنے کی اجازت نہیں دے رہے جس کے لیے عوام نے مجھے منتخب کیا۔