خیبرپختونخوا کا بجٹ 23 تاریخ کو پاس کرنا ضروری نہیں تھا : سلمان اکرم راجہ

سلمان اکرم راجہ کا بیان
راولپنڈی(ڈیلی پاکستان آن لائن)پاکستان تحریک انصاف ( پی ٹی آئی ) کے رہنما سلمان اکرم راجہ نے کہا ہے کہ خیبرپختونخوا ( کے پی ) کا بجٹ 23 تاریخ کو پاس کرنا ضروری نہیں تھا کیونکہ آج امکان تھا کہ اس حوالے سے بانی پی ٹی آئی سے کوئی واضح ہدایات مل جاتیں۔
یہ بھی پڑھیں: بھارت کو مسلسل ہزیمت کا سامنا، غیر ملکی دانشور بھی پاکستان کی کامیابیوں کے معترف، امریکی پروفیسر نے مودی سرکار کو آئینہ دکھا دیا
جیل کی صورتحال پر تنقید
نجی ٹی وی سماء کے مطابق اڈیالہ جیل میں بانی پی ٹی آئی اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی سے ملاقات کے دن، پی ٹی آئی کے رہنما بیرسٹر سلمان اکرم راجہ نے جیل حکام کے رویے اور ملاقاتوں میں رکاوٹوں پر سخت تنقید کی۔
یہ بھی پڑھیں: فلسطین اور مشرق وسطیٰ میں قیام امن: مشاہد سید نے 5 نکاتی منصوبہ پیش کردیا
میڈیا سے گفتگو
جیل کے باہر میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ 25 مارچ کے بعد میری صرف دو ملاقاتیں ہوئی ہیں اور ملاقاتیں نہ کرانا سوچی سمجھی منصوبہ بندی ہے جبکہ بانی کے بنیادی حقوق کا کسی کو کوئی پاس نہیں ہے اور عدالتی احکامات کا بھی کسی کوئی پاس نہیں ہے۔
یہ بھی پڑھیں: سعودی شہری اپنے ملک میں روزگار کی خاطر قیام کرنے والے تیسری دنیا کے لوگوں کو بہت تنگ کرتے ہیں اور ذہنی اذیت دے کر مسرت حاصل کرتے ہیں
عدالت کا کردار
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ عدالتیں خود اپنے احکامات پر عمل کرانے سے گریزاں ہیں، جیل قانون، انتظامیہ کا رویہ اور عدلیہ کا کردار سب کے سامنے ہے، جن کیسز میں بانی کا وکیل ہوں ان میں بھی پیش نہیں ہونے دیا جاتا۔
یہ بھی پڑھیں: ترکیہ، دفاعی تنصیبات پر حملہ، ہلاکتوں کی اطلاعات
لاہور میں ضمانت کی منسوخی
سلمان اکرم راجہ کا کہنا تھا کہ لاہور میں بانی کی 9 مئی کیسز میں ضمانت منسوخ ہونے پر افسوس ہے، سپریم کورٹ جائیں گے، اسی نظام سے ٹکراتے رہیں گے اور ہم موجودہ نظام کو شرم دلاتے رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: کراچی: ڈیفنس موڑ کے قریب تیز رفتار ڈمپر بنگلے میں گھس گیا
بجٹ کے حوالے سے رائے
ان کا کہنا تھا کہ کے پی بجٹ 23 تاریخ کو پاس کرنا ضروری نہیں تھا، آج امکان تھا بانی سے کوئی واضح ہدایات مل جاتیں، جب تک ممکن تھا ہم بجٹ روک سکتے تھے، 30 جون تک وقت تھا تب تک بانی کی ہدایات بھی آجاتیں۔
یہ بھی پڑھیں: 7 دوستوں کا 15 سال پرانا خواب پورا، برطانیہ کا سب سے قیمتی خزانہ دریافت
وفاقی حکومت کا ممکنہ اقدام
انہوں نے کہا کہ یہ ممکن تھا وفاقی حکومت فنانشل ایمرجنسی کا نفاذ کرتی، کے پی حکومت کے خاتمے کے لیے بانی کی کوئی ہدایات نہیں تھیں، ہم سمجھتے ہیں بجٹ پر ہمیں مشاورت جاری رکھنی چاہیے تھی۔
سیاسی کمیٹی کا فیصلہ
ان کا مزید کہنا تھا کہ پارٹی میں سوالات اٹھے ہیں بجٹ کیوں 23 تاریخ کو پیش ہوا ہے، سیاسی کمیٹی کا فیصلہ تھا جتنا ممکن ہو سکے 30 تاریخ تک مشاورت ہونی چاہیے، کے پی اسمبلی نے جو کیا وہ بظاہر لگتا ہے عجلت میں کی