استعمال شدہ گاڑیوں کی رجسٹریشن اور سرٹیفکیشن لازمی ہوگی : ہارون اختر

اسلام آباد میں اہم اجلاس
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) وزیراعظم کے معاون خصوصی ہارون اختر خان کا کہنا ہے کہ آٹو پالیسی 2026ء کے تحت استعمال شدہ گاڑیوں کی رجسٹریشن اور سرٹیفکیشن لازمی ہوگی۔ سال 2030ء تک 22 لاکھ الیکٹرک گاڑیاں سڑکوں پر ہوں گی۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستان اور بھارت کے درمیان اعلیٰ سطح رابطے کا انکشاف، کیا بات چیت ہوئی ؟ جانئے
کار ڈیلرز امپورٹرز ایسوسی ایشن کا اجلاس
نجی ٹی وی سماء کے مطابق اسلام آباد میں معاون خصوصی ہارون اختر خان کی زیر صدارت کار ڈیلرز امپورٹرز ایسوسی ایشن کا اجلاس ہوا، جس میں آٹو پالیسی 2026ء، درآمدات برآمدات اور کسٹم ڈیوٹیز سے متعلق امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔
یہ بھی پڑھیں: 80 گھنٹوں میں 3 میٹنگز: اپنا سپاہی چھڑانے کے لیے بھارتی فوج منت سماجت پر اتر آئی
آٹو پالیسی میں اہم اسٹیک ہولڈر
ہارون اختر نے کہا کہ کار ڈیلرز ایسوسی ایشن آٹو پالیسی سازی میں اہم اسٹیک ہولڈر ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف کی پالیسی آزادانہ درآمدی نظام کے فروغ پر مرکوز ہے، آزادانہ مقابلے سے مقامی آٹو انڈسٹری میں ایکسپورٹ کا رجحان بڑھے گا۔
یہ بھی پڑھیں: سابق صدر عارف علوی کے خلاف مقدمہ درج کرنے کی درخواست خارج
استعمال شدہ گاڑیوں کی رجسٹریشن
ان کا کہنا تھا کہ استعمال شدہ گاڑیوں کی درآمد کے معیار کو یقینی بنانے کیلئے رجسٹریشن اور سرٹیفکیشن لازمی قرار دی جائے گی۔ الیکٹرک گاڑیوں کے فروغ کیلئے حکومت نے ای وی پالیسی متعارف کرائی ہے، اس پالیسی کے تحت 2030ء تک ملک میں 22 لاکھ الیکٹرک گاڑیاں سڑکوں پر ہوں گی، الیکٹرک گاڑیاں عوام اور ماحول دونوں کیلئے فائدہ مند اور کم خرچ ہیں۔
تجاویز اور حکومت کا تعاون
معاون خصوصی کا کہنا تھا کہ کار امپورٹ ڈیلرز ایسوسی ایشن نے اجلاس میں اپنی تجاویز وزارتِ صنعت و پیداوار کو پیش کیں۔ ہارون اختر نے یقین دلایا کہ حکومت ان تجاویز کا جائزہ لے گی اور مکمل تعاون کرے گی۔