امریکی صدر ٹرمپ کا ایوان میں مواخذہ کرنے کی کوشش ناکام، 79 کے مقابلے میں 344 ووٹ
امریکہ میں صدر ٹرمپ کا مواخذہ ناکام
و ا شنگٹن(ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ایوان میں مواخذہ کرنے کی کوشش ناکام ہوگئی۔
یہ بھی پڑھیں: اپنی ذات میں موجود مختلف صلاحیتوں کا اظہار کرنے میں بذات خود کوئی برائی نہیں لیکن مسئلہ یہ ہے کہ انہیں ضرررساں انداز میں استعمال کیا جا سکتاہے
ایران جنگ میں مداخلت کا الزام
نجی ٹی وی جیو نیوزکے مطابق کانگریس کی منظوری کے بغیر ایران جنگ میں امریکہ کو دھکیلنے پر صدر ڈونلڈ ٹرمپ کا ایوان میں مواخذہ کرنے کی کوشش ناکام بنادی گئی۔ صدر ٹرمپ کے مواخذے کی تحریک ڈیموکریٹ رکن کانگریس آل گرین نے پیش کی تھی جس میں دعویٰ کیا گیا تھا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران پر حملے کیلئے صدارتی اختیارات کا غلط استعمال کیا۔
یہ بھی پڑھیں: محفوظ پنجاب ویژن،وزیر اعلیٰ مریم نواز نے شیخوپورہ سیف سٹی کاافتتاح کر دیا
ڈیموکریٹس کی داخلی تقسیم
ٹرمپ کے مواخذے کی تحریک پیش کرنے کیلئے ٹیکساس کے رکن اسمبلی کی قرارداد پر ڈیموکریٹس بھی منقسم نظر آئے۔ کئی ڈیموکریٹک اراکین نے ٹرمپ کو تنقید کا نشانہ تو بنایا مگر زیادہ تر نے مواخذے کی حمایت سے گریز کیا۔
یہ بھی پڑھیں: بالی ووڈ کے لیجنڈ اداکار امیتابھ بچن کا 75 فیصد جگر ناکارہ ہونے کا انکشاف
موافقت ناکام
نتیجہ یہ نکلا کہ مواخذے کی تحریک سے متعلق قرارداد 79 کے مقابلے میں 344 ووٹ سے مسترد کردی گئی۔ 128 ڈیموکریٹس نے بھی مواخذے کے خلاف ری پبلکنز کا ساتھ دیا تاکہ قرارداد پیش نہ کی جاسکے۔
یہ بھی پڑھیں: منافقت تیرا ہی آسرا: پی ٹی آئی اور منافقت ساتھ ساتھ چلتے ہیں – عظمٰی بخاری
آل گرین کا بیان
قرارداد پیش کرتےہوئے رکن کانگریس آل گرین نے کہا تھا کہ انہیں یہ قدم اٹھانےمیں خوشی نہیں تاہم کسی ایک شخص کو 30 کروڑ افراد پر غلبہ کاحق نہیں ہونا چاہیے۔کانگریس کی منظوری کے بغیرجنگ میں نہیں جاناچاہیے۔
یہ بھی پڑھیں: قاتلانہ حملے، مقدمات اور سیاسی انتقام: ڈونلڈ ٹرمپ کی غیر متوقع سیاسی واپسی کس طرح ممکن ہوئی؟
تاریخی احتجاج
آل گرین نے کہا کہ انہوں نے یہ اقدام اس لیے کیاکیونکہ اب آئین معنی خیزہوگا یا بےمعنی ہوجائےگا۔ آل گرین صدر ٹرمپ کے شدید مخالفین میں سے ایک ہیں اور ان کے نزدیک ڈونلڈ ٹرمپ امریکہ کو مطلق العنانیت کی جانب دھکیل رہے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: جنہیں بجلی کے بلوں میں کمی نظر نہیں آ رہی ان کی آنکھوں پر پٹی پڑی ہے: اویس لغاری
صدر ٹرمپ کا ردعمل
صدر ٹرمپ کے کانگریس سے خطاب کے موقع پربھی آل گرین نے غیرمعمولی احتجاج کیا تھا اور اپنی چھڑی لہرا کر کہا تھا کہ ٹرمپ کے پاس اس خطاب کا مینڈیٹ نہیں جس پر سارجنٹ ایٹ آرمز کو بلا کر 78 برس کے آل گرین کو ایوان سے باہر نکال دیا گیا تھا۔یہ کانگریس میں اپنی نوعیت کا تاریخی واقعہ تھا۔
یہ بھی پڑھیں: انٹرنیشنل کمیشن آف جیورسٹ نے 26ویں آئینی ترمیم کو عدلیہ کی آزادی کے لیے دھچکا قرار دیدیا
ڈیموکریٹک اراکین میں اختلاف
مواخذے کی وکالت کرنے پر صدر ٹرمپ نے رکن کانگریس الیگزینڈریا اوکاسیو کارٹز پر شدید تنقید کی۔ساتھ ہی ڈیموکریٹ اراکین کانگریس جیسمین کروکیٹ اور الہان عمر کو بھی نشانہ بنایا۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب کے دریاؤں میں طغیانی کا امکان، بھارت کی جانب سے آئندہ 2 روز میں پانی چھوڑے جانے کا خدشہ
ٹرمپ کی تند و تیز باتیں
صدر ٹرمپ نے کارٹز کو احمق اورکانگریس میں بیوقوف ترین رکن قرار دیا اور یہیں نہیں رُکے بلکہ ڈیموکریٹ رکن کو چوہیا تک کہہ ڈالا۔
یہ بھی پڑھیں: چین سے 100 جدید ترین الیکٹرک بسیں پاکستان کے لیے روانہ
معاشی الزام
الیگزینڈریا اوکاسیو کارٹز نے 3 روز پہلے بیان میں کہا تھا کہ کانگریس کی منظوری لیے بغیر ایران جنگ چھیڑنے پر صدر ٹرمپ کے مواخذے کی واضح بنیاد موجود ہے۔
یہ بھی پڑھیں: مظفرگڑھ: سائبرکرائم انوسٹی گیشن ایجنسی کا چھاپہ، انٹرنیشنل چائلڈ پورنوگرافی نیٹ ورک پکڑا گیا
ٹرمپ کا جواب
صدر ٹرمپ نے کہا کہ کارٹز کو واپس کوئنز جانا چاہیے اور گندی اورجرائم سے بھری سڑکیں صاف کرنی چاہئیں جس پر کارٹز نے ترکی بہ ترکی جواب دیا کہ وہ برونکس کی لڑکی ہیں جو کوئنز کے لڑکوں کا ناشتہ کرلیتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: ریاست مدینہ کے جھوٹے دعویدار کے بیٹے قاسم خان نے تو سچ بیان کر دیا
دوسرے مواخذے کی کوششیں
اس بار مواخذے کی تحریک کیلئے قرارداد پر ووٹنگ سے پہلے بات کرتے ہوئے کیلیفورنیا سے تعلق رکھنے والے رکن پیٹ ایگیولر نے تسلیم کیا کہ صدر کا مواخذہ ڈیموکریٹک پارٹی کی ترجیع نہیں۔
ری پبلکن کی فتح
ری پبلکن اراکین کانگریس صدر ٹرمپ کا مواخذہ کرنے کی کوشش میں ڈیموکریٹک پارٹی کی ناکامی کو اپنی فتح قرار دے رہے ہیں، ان کے نزدیک ڈیموکریٹک پارٹی صدارتی انتخابات ہارنے کے بعد ابھرنے کی ہرکوشش میں ناکام ثابت ہورہی ہے۔








