ایرانی پارلیمنٹ نے آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون معطل کرنے کے بل کی منظوری دیدی

ایرانی پارلیمنٹ کا اہم اقدام
تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایرانی پارلیمنٹ نے عالمی ایٹمی توانائی ایجنسی کے ساتھ تعاون معطل کرنے کے بل کی منظوری دے دی۔
یہ بھی پڑھیں: ویڈیو: ٹی سی ایل نے C7K QD ایل ای ڈی متعارف کروائی
بل کی تفصیلات
نجی ٹی وی جیو نیوز نے ایرانی میڈیا کے حوالے سے بتایا کہ پارلیمانی کمیٹی نے امریکی اور اسرائیلی جارحیت کے نتیجے میں انٹرنیشنل ایٹمی توانائی ایجنسی (آئی اے ای اے) کے طرز عمل پر اس کے ساتھ تعاون معطل کرنے کے بل کی منظوری دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: گلے شکووں پر مبنی ویڈیو کے بعد دانیہ شاہ کو شوہر سے گاڑی مل گئی
کمیٹی کا بیان
ایرانی میڈیا کے مطابق پارلیمنٹ کی قومی سلامتی اور خارجہ پالیسی کمیٹی کے ترجمان ابراہیم رضائی نے تصدیق کی ہے کہ پیر کو پارلیمانی کمیٹی کے طویل سیشن میں صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد بل کی منظوری دی گئی۔
یہ بھی پڑھیں: پنجاب میں کتنے کروڑ بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے اور مہم کب تک جاری رہے گی؟ اہم تفصیلات جانیے
حتمی منظوری
ترجمان نے کہا کہ اس اقدام کی حتمی منظوری ایران کی سپریم نیشنل سکیورٹی کونسل دے گی اور اگر یہ بل کونسل سے منظور ہوتا ہے تو ایران کی حکومت آئی اے ای اے کے ساتھ تعاون معطل کرے گی۔
یہ بھی پڑھیں: شہری کالعدم تنظیموں کو قربانی کی کھالیں نہ دیں: محکمہ داخلہ پنجاب
متوقع اثرات
اس اقدام کے تحت ایران اپنی جوہری سائٹس پر کیمروں کی تنصیب نہیں کرے گا اور عالمی انسپیکشن کے لیے عالمی ادارے کے انسپکٹرز کو بھی اجازت نہیں دے گا۔ اس کے علاوہ رپورٹس بھی جمع نہیں کرائی جائیں گی جب تک کہ ایران کی جوہری تنصیبات سے متعلق سکیورٹی کی ضمانت نہ دی جائے۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف کی ‘فائنل کال’: کیا یہ بشری بی بی کی سیاسی شروعات ہیں یا عمران خان کی کمی کو پورا کرنے کی کوشش؟
امریکی حملے کا پس منظر
واضح رہے کہ امریکہ کی جانب سے ایران کی تین جوہری تنصیبات کو بی ٹی بمبار طیاروں سے نشانہ بنایا گیا تھا جس میں فردو، نطنز اور اصفہان کی تنصیبات شامل ہیں۔
ایران کا مؤقف
امریکی حملے کے بعد صدر ٹرمپ نے دعویٰ کیا کہ امریکہ نے ایران کی جوہری صلاحیتوں کو تباہ کر دیا ہے اور اب ایران کبھی ایٹم بم نہیں بنا سکے گا، البتہ ایران کا دعویٰ ہے کہ اس کے پاس افزودہ شدہ یورینیم محفوظ ہے۔