ایران کے صوبہ خوزستان میں 23 مشتبہ اسرائیلی جاسوسوں پر فردِ جرم عائد
ایرانی حکومت کا سیکیورٹی کریک ڈاؤن
تہران (ڈیلی پاکستان آن لائن) ایرانی حکومت کی جانب سے سیکیورٹی کریک ڈاؤن میں شدت کے دوران، صوبہ خوزستان میں 23 افراد پر اسرائیل کے لیے جاسوسی کے الزامات کے تحت فردِ جرم عائد کر دی گئی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: وہ جذباتی اور تاریخی حوالوں کے ساتھ شدید تکنیکی حملے کر رہا تھا، میری طرف سے بھی جواب میں گولے داغے جا رہے تھے، ہم دونوں ہی شدید تھک چکے تھے
الزامات کی نوعیت
تسنیم نیوز ایجنسی کی رپورٹ کے مطابق خوزستان کے شہر اہواز کے سرکاری پراسیکیوٹرز نے ان مشتبہ افراد پر "تخریبی سرگرمیوں" میں ملوث ہونے، "دشمن" کے لیے معلومات جمع کرنے، اور اسلامی جمہوریہ کے خلاف پروپیگنڈا پھیلانے جیسے الزامات عائد کیے ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: گنڈا پور کی بانی سے ملاقات کی درخواست، جسٹس منصور کی کیس سننے سے معذرت
آزاد میڈیا کا مؤقف
الجزیرہ کے مطابق، ان الزامات کی آزاد میڈیا یا انسانی حقوق کی تنظیموں کی جانب سے فوری طور پر تصدیق نہیں ہو سکی۔
یہ بھی پڑھیں: آئی سی سی نے نئی رینکنگ جاری کردی ، بابر اعظم کی ٹیسٹ اور ون ڈے میں رینکنگ مزید بہتر
سزائے موت کے معاملات
تسنیم کے مطابق، آج صبح حکومت نے صوبہ ارومیہ میں تین افراد کو سرکاری طور پر جاسوسی کے الزام میں سزائے موت دی، جس کے بعد 13 جون کو اسرائیلی فوجی آپریشن کے آغاز سے اب تک پھانسی پانے والوں کی تعداد کم از کم چھ ہو گئی ہے۔
گرفتاریوں کی تعداد
عدلیہ نے مزید اعلان کیا ہے کہ گزشتہ 12 دنوں میں کم از کم 700 افراد کو اسرائیل کے لیے جاسوسی کے شبہے میں گرفتار کیا گیا ہے。








