آپ لوگوں سے زیادتی کر رہے ہیں، اغوا کا کیس ہوتا ہے ہائی کورٹ میں لاپتہ کی درخواست دائر کردیتے ہیں، سندھ ہائی کورٹ وکیل پر برہم

سندھ ہائیکورٹ میں لاپتہ نرس کی بازیابی کی درخواست
کراچی(ڈیلی پاکستان آن لائن) سندھ ہائیکورٹ نے لاپتہ نرس کی بازیابی کی درخواست پر وکیل پر برہمی کا اظہار کیا، یہ کہتے ہوئے کہ آپ لوگ ہائیکورٹ کے ساتھ زیادتی کر رہے ہیں اور اسے تباہ کر رہے ہیں۔ جب اغوا کا کیس ہوتا ہے تو آپ لوگ ہائیکورٹ میں لاپتہ کی درخواست دائر کر دیتے ہیں، جس کے نتیجے میں جیل میں موجود لوگوں کی اپیلیں التوا میں پڑ جاتی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: اپوزیشن لیڈر پنجاب اسمبلی کا سزا کا فیصلہ لاہور ہائی کورٹ میں چیلنج کرنے کا اعلان
درخواست کی تفصیلات
نجی ٹی وی چینل کے مطابق سندھ ہائیکورٹ میں اورنگی ٹاؤن سے لاپتہ نرس کی بازیابی کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ نرس کے والد نے درخواست میں بتایا کہ 11 فروری 2025 کو بیٹی بسمہ طارق روڈ پر مریض کو چیک کرنے گئی تھی، اور اسی رات سے لڑکی غائب ہے۔ تاحال اس کا کچھ پتہ نہیں چل سکا۔ پولیس حکام کا کہنا ہے کہ گمشدگی کا مقدمہ تھانہ اقبال مارکیٹ میں درج کیا گیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں: جنوبی افریقہ نے سری لنکا کو پہلے ٹیسٹ میں بڑے مارجن سے شکست دے دی
عدالت کی برہمی
بلاجواز درخواست دائر کرنے پر عدالت نے وکیل پر اظہار برہمی کیا۔ جسٹس عمر سیال نے کہا کہ یہ اغوا کا کیس ہے اور آپ نے مقدمہ بھی درج کرا لیا۔ وکیل نے کہا کہ کسی اغوا کار نے درخواست گزار کو کوئی کال نہیں کی، جس پر جسٹس عمر سیال نے کہا کہ حالیہ تحقیقات پولیس کر رہی ہے، اس کے باوجود درخواست دائر کی گئی۔ اس طرح کی درخواستیں دنیا میں منفی تاثر پیدا کرتی ہیں۔ عدالت نے کہا کہ آپ لوگوں کی وجہ سے ہائیکورٹ کا نظام متاثر ہو رہا ہے۔
کیس کا فیصلہ
عدالت نے درخواست کو مسترد کرتے ہوئے کہا کہ یہ کیس ریگولر بنچ کا ہے اور وہی اس کا فیصلہ کرے گا۔ سماعت غیر معینہ مدت تک ملتوی کر دی گئی۔