ایران نے یورینیئم افزودگی کا پروگرام دوبارہ شروع کیا تو پھر حملہ کریں گے : ڈونلڈ ٹرمپ

ٹرمپ کا ایران پر سخت بیان
دی ہیگ (ڈیلی پاکستان آن لائن) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ اگر ایران یورینیئم افزودگی کا پروگرام دوبارہ شروع کرے تو اس پر دوبارہ حملہ کریں گے۔
یہ بھی پڑھیں: منگنی ختم ہونے پر لڑکی کی نازیبا تصاویر وائرل کرنے والے کو 9 سال کی سزا
نیٹو سمٹ میں گفتگو
دی ہیگ میں جاری نیٹو سمٹ کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جنگ بندی کی تھوڑی بہت خلاف ورزی ہوئی تھی تاہم اب اسرائیل ایران سیزفائر پر اچھے سے عمل ہورہا ہے۔ جنگ بندی کے بعد میرے کہنے پر اسرائیلی طیارے واپس آگئے تھے۔
یہ بھی پڑھیں: حلب کے بعد حما پر بھی باغیوں کا قبضہ: شام میں کن کن علاقوں پر کس کا کنٹرول ہے؟
ایران کی جوہری سرگرمیاں
انہوں نے مزید کہا کہ ایران میں اہم کامیابیاں حاصل کی گئی ہیں، فردو جوہری سائٹ کو تباہ کر دیا گیا ہے اور اب وہاں تباہی کے سوا کچھ نہیں ہے۔ ٹرمپ کا کہنا تھا کہ ایران کو کسی صورت یورینیئم افزودگی کی اجازت نہیں دی جا سکتی، اب ایران طویل عرصے تک ایٹمی مواد نہیں بنا سکے گا اور ان کے لیے جوہری ہتھیار بنانا بہت مشکل ہے۔
یہ بھی پڑھیں: چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا کا دورۂ مصر، صدر السیسی، وزیرِ دفاع اور کمانڈر اِن چیف سے ملاقاتیں
امریکہ کے اقدامات اور جنگ بندی
صحافی کے سوال پر امریکی صدر نے کہا کہ امریکہ نے ایران پر حملہ کر کے جنگ ختم کر دی ہے۔ اگر ایران یورینیئم افزودگی کا پروگرام دوبارہ شروع کرے تو ہم پھر حملہ کریں گے۔ غزہ کے معاملے پر بھی بڑی پیش رفت ہو رہی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان کو جیل میں اچھا کھانا نہیں دیا جارہا ، اسی وجہ سے انکو الٹیاں ہوئیں: عمر ایوب
امریکی وزیر خارجہ کا بیان
اس موقع پر امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا کہ امریکی حملے کے بعد ایران ایٹمی ہتھیار بنانے سے بہت دور ہے۔ ٹرمپ کے اقدام سے ایران کے جوہری پروگرام کو کافی نقصان پہنچا ہے، جس کی مزید تفصیلات ہم لے رہے ہیں۔
نیٹو کی دفاعی اخراجات پر توجہ
سمٹ میں گفتگو کرتے ہوئے سیکریٹری جنرل نیٹو نے کہا کہ ٹرمپ نے نیٹو ممالک کو دفاعی اخراجات بڑھانے پر آمادہ کیا۔