جیل میں ہوں یا باہر عمران خان پی ٹی آئی کے سربراہ اور رہیں گے: بیرسٹر گوہر

چیئرمین پی ٹی آئی کا عزم
اسلام آباد (ڈیلی پاکستان آن لائن) چیئرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر نے کہا ہے کہ جیل میں ہوں یا باہر عمران خان پی ٹی آئی کے سربراہ ہیں اور رہیں گے۔
یہ بھی پڑھیں: نیپرا نے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں ایک روپیہ 14پیسے کمی کی منظوری دیدی
علیمہ خان کی تشویش
نجی ٹی وی دنیا نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ علیمہ خان بانی پی ٹی آئی کی بہن ہیں، وہ پریشان ہیں، ہمیں بھی بڑا دکھ ہوا کہ دنیا کے بڑے بڑے لوگوں نے بانی پی ٹی آئی کو مائنس کرنے کی کوشش کی، لیکن کوئی ان کو مائنس نہیں کرسکتا۔
یہ بھی پڑھیں: ڈیرہ اسماعیل خان: سیکیورٹی فورسز کا خفیہ اطلاع پر آپریشن، 4 خوارج ہلاک، ایک جوان شہید
عمران خان کا عزم اور پارٹی کی مضبوطی
انہوں نے کہا کہ اللہ کے کرم سے بانی پی ٹی آئی عوام کے دلوں میں ہے، پارٹی مضبوط ہے اور پارٹی میں کوئی فارورڈ بلاک نہیں ہے۔ وہ بندہ جس کو پانچ دن میں تین سزائیں سنائی گئیں، اور 45 سال کی سزا دی گئی، 300 سے زیادہ کیس کروائے گئے، اہلیہ کو جیل میں رکھا گیا، ہر قسم کی زیادتی ہوئی ان کے ساتھ۔
یہ بھی پڑھیں: خبردار، پاکستان پر بڑا سائبر حملہ جاری، عوام کو مشکوک ویب لنکس نہ کھولنے کی ہدایت
سہولیات کی عدم دسترسی
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ عمران خان کو جیل میں ہر قسم کی سہولیات سے محروم رکھا گیا، اس کے باوجود وہ ڈٹا ہوا ہے۔ عوام ان کے ساتھ ہے، انہی کا یہ ووٹ، انہی کی یہ پارٹی اور انہی کی یہ اسمبلی ہے۔
یہ بھی پڑھیں: ٹرمپ انتظامیہ پاک بھارت جنگ بندی کیلئے کیوں متحرک ہوئی؟
لیڈرشپ کی پختگی
بیرسٹر گوہر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی لیڈر ہیں، لیڈر تھے اور لیڈر رہیں گے، چاہے وہ جیل میں ہوں یا جیل سے باہر وہ چیئرمین تھے، چیئرمین ہیں اور چیئرمین رہیں گے۔ انہی کے احکامات پر عملدرآمد ہوگا، پارٹی میں کوئی فارورڈ بلاک ہے نا بانی کے مقابلے میں کوئی گروپ ہے۔
یہ بھی پڑھیں: آرمی چیف کی تقریر سے نئی راہیں ایک نئی تڑپ
متفقہ قیادت
ان کا کہنا تھا کہ بانی کی لیڈرشپ میں سب متفق ہیں، اسی کو پارٹی کہتے ہیں۔ ہمارے پاس کوئی ایسا گروپ نہیں ہے جسے میں فارورڈ بلاک کہوں۔ بانی کی رہائی کیلئے تحریک بھی چلائیں گے، لیکن عدالتوں سے بڑی مایوسی ہوئی۔
ریاستی ظلم اور رہائی کی تحریک
چیئرمین پاکستان تحریک انصاف نے مزید کہا کہ عمران خان کو اندر رکھنے کیلئے کیا کچھ نہیں ہوا۔ 26 ترمیم بھی آڑے آگئی، لوگوں پر گولیاں بھی چلائی گئیں، بانی پی ٹی آئی کی رہائی کیلئے بندوبست ضرور ہوگا۔